English   /   Kannada   /   Nawayathi

مالیگاؤں ۲۰۰۸ بم دھماکہ معاملہ ممبئی ہائی کورٹ نے ایک بار پھر نچلی عدالت کی کارروائی پر اسٹے دینے سے انکار کیا

share with us


جمعیۃ علماء کے وکلاء کی بروقت عدالت میں موجود اور مداخلت سے معاملے کی سماعت ٹلی


ممبئی:12ڈسمبر2018(فکروخبر/ذرائع)ممبئی ہائی کورٹ نے آج یہاں ایک بار پھر مالیگاؤں ۲۰۰۸ء بم دھماکہ معاملے میں ماخوذ بھگوا ملزمین بالخصوص کرنل پروہیت و سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کی نچلی عدالت کی کارروائی پر اسٹے اور ان کی اپیلوں پر جلد سماعت کرنے سے معذرت کرلی نیز اسی درمیان جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کی جانب سے متاثرین کی نمائندگی کرنے والی مداخلت کار کی عرضداشت کو سماعت کے لیئے قبول کرلیا۔
موصلہ اطلاعات کے مطابق کل ممبئی ہائی کورٹ کی دورکنی بینچ کے جسٹس اندراج جیت موہنتی اور جسٹس وی کے جادھو کی عدالت میں کرنل پروہیت کی جانب سے نچلی عدالت کے یو اے پی اے قانون کے تحت مقدمہ چلائے جانے والے فیصلہ کے خلاف داخل عرضداشت پر آج سماعت ہوناتھی لیکن جمعیۃ علماء کے وکلاء متین شیخ اور شاہد ندیم کی بروقت عدالت میں موجوگی اور مداخلت کی وجہ سے دو رکنی بینچ نے اپیل پر فوری سماعت سے ایک جانب جہاں انکار کردیا وہیں نچلی عدالت میں جاری کارروائی پر بھی اسٹے دینے سے انکار کردیا۔
آج صبح گیارہ بجے جیسے دو رکنی بینچ نے اپنی کارروائی شروع کی عدالت میں موجود جمعیۃ علماء کے وکلاء نے عدالت کی توجہ مبذول کراتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ کرنل پروہیت کی جانب سے داخل عرضداشت کی مخالفت کرنے کے لیئے متاثرین کی جانب سے مداخلت کار کی عرضداشت داخل کی گئی نیز کرنل پروہیت و دیگر ملزمین کے وکلاء نے انہیں اپیلوں کی نقول ابھی تک فراہم نہیں کی ہے لہذا جب تک اپیلوں کی نقول مداخلت کار کو مہیا نہیں کرائی جاتی معاملے کی سماعت شروع نہیں کرنا چاہئے جس پر دو رکنی بینچ نے بھگوا ملزمین کے وکلاء کو حکم دیا کہ دو دنوں کے درمیان اپیلوں کی نقول مداخلت کار کے وکلاء کو مہیا کرائے ۔
اسی درمیان کرنل پروہیت کے وکیل شریکانت شیودے نے مداخلت کار کی عرضداشت قبول کیئے جانے پر اعتراض کیا لیکن جمعیۃ علماء کے وکلا ء نے عدالت کو بتایا کہ اس معاملے میں نچلی عدالت سے لیکر سپریم کورٹ تک نے متاثرین کو مداخلت کا رقبول کیا ہے لہذا یہ عدالت بھی انہیں مداخلت کار تسلیم کرے جس پر دورکنی بینچ نے کہا دوران سماعت مداخلت کار کے دلائل کی بھی سماعت کی جائے گی اور متاثرین کو بطور مداخلت کار تسلیم کرلیا۔
کرنل پروہیت کے وکیل نے عدالت سے معاملے کی جلدی سماعت اور نچلی عدالت کی کارروائی پر اسٹے کی درخواست کی لیکن جمعیۃعلماء کے وکلاء اور این آئی اے کے وکیل کیجانب سے مداخلت کیئے جانے کے بعد عدالت نے دفاعی وکیل کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے معاملے کی سماعت ۹؍ جنوری تک ملتوی کردی۔
آج کی عدالتی کارروائی کے بعد جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے کہا کہ اب جبکہ ہائی کورٹ نے مداخلت کار کی درخواست منظور کرلی ہے، جمعیۃ علماء سینئر وکلاء کی خدمات حاصل کرکے دوران بحث عدالت میں پختہ دلائل پیش کرنے کی کوشش کریگی تاکہ بھگواملزمین کو کسی بھی طرح کی راحت حاصل نہ ہوسکے۔
گلزاراعظمی نے کہاکہ ہائی کورٹ میں جمعیۃ علماء کے وکلاء کی بروقت موجودگی سے بھگواملزمین کو راحت حاصل نہیں ہوسکی ورنہ این آئی اے کی نمائندگی کرنے والے وکلاء کے تاخیر سے پہنچے کا بھگواء ملزمین فائدہ اٹھاتے ہوئے عدالت کو گمراہ کرکے اسٹے حاصل کرلیتے یہ ممکن تھا۔
جمعیۃ علماء مہاراشٹر

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا