English   /   Kannada   /   Nawayathi

فکروخبراسلامی حدود میں رہتے ہوئے دعوتی کاموں کے لیے ہر جائز ذریعہ اپنانے کی کوشش کرے گا : مولانا محمد الیاس ندوی 

share with us

مغربی ممالک میں مقیم نوائط برادری کے احباب کے لیے فکروخبر کا نوائطی ویب سائٹ نادر تحفہ : مولانا مقبول احمد کوبٹے ندوی

بھٹکل 11؍ دسمبر 2018(فکروخبر نیوز) پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے صدر فکروخبر بھٹکل حضرت مولانا محمد الیاس ندوی دامت برکاتھم نے موجودہ حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب اخلاق سوز واقعات نہیں بلکہ ایمان سوز واقعات پیش آرہے ہیں، کارٹون اور دیگر مسابقوں سے بچوں کے ذہنوں کو مسموم کرکے ان کے ذہنو ں سے دینی تعلیمات سے دور کرنے کی سازشیں کررہی ہیں، ان حالات میں فکروخبر کے ذریعہ یہ کوشش کی جارہی ہے کہ شریعت کے حدود میں رہتے ہوئے امت کی ضرورت کے تمام سامان فراہم کرنے کی کوشش کریں گے اور اس کے ذریعہ سے آن لائن مسابقہ کراکے لوگوں تک دینی پیغام پہنچائیں گے۔ مولانا نے فکروخبر کے جانب سے غیر مسلموں میں بھی مسابقہ کرانے کا بھی اعلان کیا ۔ 
ان واقعات کے تناظر میں حضرت مولانا علی میاں ندوی رحمۃ اللہ علیہ کے حوالہ سے کہا کہ سب ادب کے طریق سے آرہا ہے اور ادب میں بھی صحافتی میدان میں اس میں نمایاں طور پر سامنا آتا ہے۔فکروخبر کے بانی مولانا سید ہاشم نظام ندوی نے جب اس ویب سائٹ کو بنانے کا ارادہ کیا تو ان کا مقصد یہ تھا کہ اس کے ذریعہ سے خبروں کے ضمن میں ایمان اور دعوتی کاموں کو نشانہ بناتے ہوئے اسے عام کرنے کی فکر کی جائے اور ان کا یہ مقصد اس ادارہ کے نام سے ہی پتہ چل رہا ہے۔ مولانا نے وارتا بھارتی کے افتتاح کے موقع پر حضرت مولانا علی میاں ندوی رحمۃاللہ علیہ کے سفر کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ حضرت نے اس پر خوشی کا اظہار کیا تھا وہ بیان سے باہر ہے۔ مولانا نے اس عز م کا بھی اظہار کیا کہ شریعت کے حدود میں رہتے ہوئے فکروخبر اپنا دعوتی کام جاری رکھے گا اور موجودہ دور میں مختلف ویب سائٹس کے ذریعہ آرہے الحاد کا مقابلہ اسی طرح کی اشیاء استعمال کرتے ہوئے کرنے کی بھرپور کوشش کرے گا اور ہندی اور عربی کے ایڈیشنوں کے ساتھ ساتھ ہر ریاستی زبان میں فکروخبر اپنا پورٹل لانچ کرنے کی کوشش کرے گا۔ 

مغربی ممالک میں مقیم نوائط برادری کے احباب کے لیے فکروخبر کا نوائطی ویب سائٹ نادر تحفہ : مولانا مقبول احمد کوبٹے ندوی

مہتم جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا مقبول احمد کوبٹے ندوی نے اپنے خیالات کے اظہار کے دوران کہا کہ الحمدللہ جامعہ اسلامیہ کے فارغین کی یہ کوشش رہی ہے کہ وہ نئے میدانوں میں آکر اپنی علمی اور دعوتی خدمات انجام دیتے ہیں۔ فکروخبر بھی جامعہ کے فارغین کی ایک کوشش ہے اور اس کے روحِ رواں مولانا سید ہاشم نظام ندوی اور ان کی پوری ٹیم جس طرح سے اپنا یہ کام کررہی ہے مبارکباد کی مستحق ہے۔ مولانا نے نوائطی ویب سائٹ کو مغربی ممالک میں مقیم نوائط برادری کے احباب کے لیے ایک نادر تحفہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بہت سے وہ لوگ جو مغربی ممالک میں رہنے کی وجہ سے اردو سے ناواقف ہیں لیکن وہ نوائطی زبان سے واقف ہونے کی وجہ سے فکروخبر کے اس سائٹ کے ذریعہ سے ان تک دینی معلومات فراہم کرانے کا ایک ذریعہ بنے گا۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا