English   /   Kannada   /   Nawayathi

جرمن حکومت نے اسلام کانفرنس میں حرام کھانافراہم کرنے پر معافی مانگ لی

share with us


اسلامک کونفرنس کے دوران کھانے میں سوسیج رکھے گئے تھے ،جرمن وزارتِ داخلہ کااظہار افسوس 


برلن:یکم دسمبر2018(فکروخبر/ذرائع)جرمنی کے شہر برلن میں اسلام کے بارے میں کانفرنس میں دیے گئے کھانے میں سور کے گوشت سے تیار کردہ ڈش پر تنازع پیدا ہو گیا ۔اسلامک کونفرنس کے دوران کھانے میں سوسیج رکھے گئے تھے جس پر جرمنی کے وزارتِ داخلہ نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔وزارتِ داخلہ کے مطابق برلن میں منعقدہ جرمن اسلامک کانفرنس میں کھانے کا انتخاب مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد کی شرکت کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا تھا۔وزارتِ داخلہ نے اس واقعے کہا کہ اگر کسی شخص کے مذہبی جذبات مجروع ہوئے ہیں تو اس پر معافی مانگتے ہیں۔اس کانفرنس کا انعقاد وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر نے کیا تھا اور انھوں نے مارچ میں کہا تھا کہ’ اسلام کا تعلق جرمنی سے نہیں ہے۔جرمنی کے صحافی ٹینسی اوڑدمر نے ٹویٹ میں کہا کہ وزیر داخلہ زیہوفر کیا پیغام دینا چاہتے تھے؟ مسلمان کی تھوڑی عزت کرنے کی ضرورت ہے جو سور نہیں کھاتے۔تاہم ٹینسی اوڑدمر نے کہا کہ وزیر داخلہ زیہوفر کا رویہ ایسا کہ جیسے چائینہ شاپ میں ہاتھی اور وہ جرمنی کے مسلمانوں کی اکثریت کی حمایت حاصل نہیں کر پائیں گے۔اس کے جواب میں وزارتِ داخلہ نے کہا کہ کانفرنس کے دوران پیش کیے گئے کھانے میں کل 13 پکوان تھے اور ان میں سبزیاں، گوشت اور مچھلی شامل تھی جبکہ بوفے میں رکھے گئے پکوانوں کے بارے میں واضح الفاظ میں لکھا گیا تھا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا