:اور ہر طرح کے
فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد کو سلامتی کونسل ... غزہ: 30 ہزار سے زائد شہیدوں کے بعد اب 13 ہزار سے زائ ... اردن نے غزہ کے لیے روزانہ 500 ٹرک بھیجنے کا کیا اعلا ... اسرائیل کا ایران پر حملہ کے بعد عالمی برادری کا دو ... اسرائیل کا ایران پر حملہ: عالمی منڈی میں تیل کی قی ... آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا وضاحتی بیان ... بھٹکل : شہر کے مسائل پر تبادلہ خیال کے لیے ایم ایل ... وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا بی جے پی پر بڑا وار ، لگ ...
:اور ہر طرح کے
فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد کو سلامتی کونسل ... غزہ: 30 ہزار سے زائد شہیدوں کے بعد اب 13 ہزار سے زائ ... اردن نے غزہ کے لیے روزانہ 500 ٹرک بھیجنے کا کیا اعلا ... اسرائیل کا ایران پر حملہ کے بعد عالمی برادری کا دو ... اسرائیل کا ایران پر حملہ: عالمی منڈی میں تیل کی قی ... آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا وضاحتی بیان ... بھٹکل : شہر کے مسائل پر تبادلہ خیال کے لیے ایم ایل ... وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا بی جے پی پر بڑا وار ، لگ ...
ہمارے میزائل قطر میں امریکا کی ائر بیس العدید سے لیکر قندھار افغانستان تک ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں
امریکہ نے ذرا سی بھی حرکت کی تو اس کے اڈوں کو نشانہ بنایا جائیگا ،سربراہ ایرانی فضائیہ علی حاجی زادہ
تہران:22نومبر2018(فکروخبر/ذرائع)ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب کے ایک سرکردہ کمانڈر نے دھمکی دی ہے کہ مشرق وسطی میں امریکی اڈے اور خلیج کے پانیوں میں موجود طیارہ بردار امریکی بحری بیڑے ایرانی میزائلوں کی زد میں ہیں۔خبر رساں ادارے تسنیم نے پاسداران انقلاب کی فضائیہ کے سربراہ امیر علی حاجی زادہ سے منسوب بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ متذکرہ تمام تنصیبات ہماری فائرنگ رینج میں ہے۔ امریکیوں نے ذرا بھی حرکت کی تو انہیں نشانہ بنانا ہمارے لئے عین ممکن ہے۔امیر علی حاجی زادہ کا مزید کہنا تھا کہ پاسداران انقلاب کے میزائل اپنے ہدف کو بہتر طور پر نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ہم نے انہیں مزید ترقی دی ہے۔ انہوں نے کہا ہمارے میزائل قطر میں امریکا کی ائر بیس العدید سے لیکر قندھار افغانستان تک میں ان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ایرانی عسکری کمانڈر کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ان کے امریکا کے ساتھ تعلقات میں کشیدگی عروج پر ہے۔ یہ کشیدگی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امسال مئی میں اس جوہری معاہدے سے نکلنے کے بعد پیدا ہوئی۔یہ معاہدہ ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان طے پایا تھا۔ امریکی قیادت اس معاہدے کو ناقص اور نامکمل سمجھتی ہے کیونکہ اس میں بیسلٹک میزائل کی تیاری اور شام، یمن، لبنان اور عراق میں ایران کی پراکسیز کی جنگ پر پابندی سے متعلق کوئی بات نہیں کی گئی۔ایرانی حکومت نے اپنی فوجی طاقت بالخصوص سپاہ پاسداران انقلاب کی نگرانی میں چلنے والے میزائل پروگرام پر امریکا سے کسی قسم کی بات چیت کو خارج از امکان قرار دے رکھا ہے۔تہران اپنے میزائل پروگرام کو دفاعی نوعیت کی کارروائی قرار دیتا ہے۔ اس نے دھمکی دی ہے کہ اگر امریکا نے ایران سے تیل کی برآمدات روکنے کی کوشش کی تو خلیجی سمندر سے گذرنے والے تجارتی تیل بردار جہازوں کو آبنائے ہرمز سے گذرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |