English   /   Kannada   /   Nawayathi

ملی کونسل کی مرکزی مجلس عاملہ سہارن پور میں اجلاس

share with us


اہم تجاویز پر فیصلے۔ 20؍واں سالانہ اجلاس چنئی میں ہو گا


سہارن پور:19؍نومبر2018(فکروخبر/ذرائع) آل انڈیا ملی کونسل کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس آج صبح دس بجے جامعہ رحمت، گھگھرولی، سہارن پور میں شروع ہوا اور تین بجے دن میں اس کا اختتام ہوا۔ واضح رہے کہ جلسہ کی صدارت حضرت مولانا حکیم محمد عبد اللہ مغیثی نے فرمائی۔ مجلس عاملہ نے بابری مسجد کے مسئلہ پر مسلم پرسنل لاء بورڈ کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے، کورٹ کا فیصلہ ہی ہمیں منظور ہے، عدالت کے باہر جو سیاسی دباؤ بنانے کی مہم چلائی جا رہی ہے، اس سے قطعاًمشتعل ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہمیں اس کی پرواہ نہیں کرنی ہے کہ برسراقتدار طبقہ کوئی آرڈیننش لائے یا پارلمنٹ میں اس ضمن میں کوئی بل لائے۔ اگر ایسا ہو گا تو وہ سپریم کورٹ کے ڈائریکشن اور فیصلے کے برخلاف ہو گا۔ ہمیں کسی طرح کے تصادم سے گریز کرنے کی ضرورت ہے، کیوں کہ دوسرا فریق آستھا کو بنیاد بنا کر سپریم کورٹ کی توہین کر رہا ہے۔
ملی کونسل نے چھتیس گڑھ، میزورم، مدھیہ پردیش، تلنگانہ اور راجستھان میں ہو رہے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر رائے دہندگان سے خصوصی اپیل کی ہے کہ وہ متحد ہو کر فسطائیت پسندانہ رجحان رکھنے والی جماعت کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لیے ایسی سیکولر پارٹیوں کے ایماندار اور مضبوط امیدوار اور اس طرح کی جماعتوں کے محاذ کو ووٹ دیں اور اپنے اپنے علاقوں میں مؤثر انداز میں ایک ایک ووٹ اہمیت کے ساتھ ڈالیں، تاکہ اجتماعی قوت کے ساتھ سماج دشمن پالیسیوں پر چلنے والے فسطائیت پسندوں کو شکست فاش دی جا سکے۔ مجلس عاملہ نے 2019 کے عام انتخابات کے سلسلے میں بعض ضروری پہلوؤں پر غور کرتے ہوئے مسلمانوں سے عمومی اپیل کی کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں فہرست رائے دہندگان میں اولین فرصت میں اپنے ناموں کا اندراج کرائیں، تاکہ عام انتخابات سے پہلے ہم ووٹر بن سکیں۔ مجلس عاملہ کا احساس ہے کہ جمہوریت میں ووٹوں کی طاقت سب سے بڑی طاقت ہے، ایک ووٹ کا نہ دینا بالواسطہ فسطائیت پسندوں کو قوت بہم پہنچانا ہے۔ اس الیکشن سے قبل مسلمان اور دیگر پسماندہ طبقات کے مفادات کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے سیکولر پارٹیوں سے یقین دہانی کی جائے۔
مجلس عاملہ نے آسام میں این آر سی کے ڈرافٹ جاری ہونے سے پہلے پیدا ہونے والی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جنرل سکریٹری وصدر، آل انڈیا ملی کونسل کو مجاز کیا کہ اس بابت آسام ملی کونسل سے مشورہ کر کے مناسب اقدام کریں اور اگر ضروری ہو تو سپریم کورٹ میں زیر بحث معاملہ میں ملی کونسل کے انٹرونشن کی بابت کاروائی کریں۔ مجلس عاملہ کا یہ احساس تھا کہ پانچ ریاستوں میں ہونے والے حالیہ انتخابات میں سیکولر جماعتوں کو ووٹ دیا جائے۔ اس بابت یہ بھی طے ہوا کہ مرکزی کونسل جہاں تک ممکن ہو، وہاں مرکز سے نمائندے بھیج کر الیکشن میں سیکولر جماعتوں کی کامیابی کے لیے ہر ممکن جدوجہد کرے۔
صدر کونسل حضرت مولانا حکیم محمد عبد اللہ مغیثی نے کہا کہ حالات یقیناًخراب رہے ہیں اور اب بھی ہیں، تاہم ہمیں قطعا گھبرانے کی ضرورت نہیں، بلکہ حکمت عملی اور اولوالعزمی کے ساتھ حالات کا مقابلہ کرنا ہے، آپ خود کو کمزور نہ سمجھیں اور اپنے طریق کار میں حکمت کے پہلو کو پیش نظر رکھیں۔ آل انڈیا ملی کونسل کے کاموں کا انداز ہمیشہ حکمت عملی سے پُر رہا ہے، آئندہ اور زیادہ حکمت عملی اپنانے کے ساتھ اپنے اتحاد اور اجتماعیت کا مظاہرہ کرنا ہے۔ ان شاء اللہ ہم ایسے لوگوں کو پسپا کر دیں گے جسے یہ محسوس ہو رہا ہے کہ وہ بہت مضبوط ہیں۔
اجلاس عاملہ میں ملک وملت کو درپیش دیگر مسائل پر گفتگو ہوئی اور اس سلسلہ میں ضروری لائحۂ عمل طے کیا گیا۔ اجلاس نے آل انڈیا ملی کونسل کے 20؍ویں سالانہ اجلاس (میقاتی) کے لیے شہر چنئی میں اجلاس کے انعقاد کو اپنی منظوری دیتے ہوئے یہ طے کیا کہ مذکورہ اجلاس ان شاء اللہ 06،07؍ جولائی 2019 کو ہو گا۔ اس اجلاس میں مولانا شاہ قادری سید مصطفی رفاعی جیلانی ندوی کو جاری میقات کے لیے معاون جنرل سکریٹری کی حیثیت سے تنظیمی امور انجام دینے کی خاطر مجاز کیا، ان کی خدمات کی بھی تحسین کی گئی۔ اس موقع پر ڈاکٹر محمد منظور عالم کا وہ پیغام بھی پڑھا گیا جو اپنی شدید علالت کی بنا پر اجلاس میں شرکت سے معذور رہے۔ ان کے لیے دعائے صحت بھی کی گئی۔
واضح رہے کہ ملک وملت کی مختلف اہم ریاستوں سے مجلس عاملہ کے معزز ارکان ومدعوئین خصوصی نے شرکت کی اور تمام ایجنڈوں پر مثبت بحثیں کیں۔ اجلاس میں آل انڈیا ملی کونسل کے لیے ترانہ کونسل، کی رسم اجراء کرتے ہوئے ملی کونسل کے تنظیمی پرچم کی پرچم کشائی کی گئی۔ قرآن کریم کی تلاوت اور اس کے ترجمہ سے کونسل کی مجلس عاملہ کا آغاز ہوا، اجلاس میں صدر کونسل مولانا عبد اللہ مغیثی کے علاوہ ڈاکٹر یٰسین علی عثمانی، مولانا عبد العلیم قاسمی بھٹکلی، ظفریاب جیلانی ایڈوکیٹ، یوسف مچھالہ ایڈوکیٹ، رحیم الدین انصاری، الحاج منیر احمد، مولانا مفتی رضوان قاسمی تاراپوری، ڈاکٹر انور صدیقی، موسیٰ ندوی، مولانا سید مصطفی رفاعی جیلانی ندوی، مفتی سید باقر ارشد قاسمی، محمد عاصم سیٹھ افروز، سلیمان خان، ڈاکٹر اصغر چلبل، شیخ نظام الدین، مولانا (ڈاکٹر) عبد المالک مغیثی، مولانا آس محمد گلزار قاسمی، مولانا سید عقیل احمد قاسمی کے علاوہ بڑی تعداد میں اراکین عاملہ ومدعوئین خصوصی نیز سہارن پور ضلع ملی کونسل کے ذمہ داران اور استقبالیہ کے صدر وسکریٹری شریک رہے۔ علاوہ ازیں مذکورہ اجلاس میں بڑی تعداد میں صحافیوں کی بھی شرکت رہی۔ اجلاس نے مولانا عبد المالک مغیثی، صدر 

ملی کونسل سہارن پور کی حسن کارکردگی اور بہترین انتظامات کی ستائش کی۔ حضرت مولانا حکیم محمد عبد اللہ مغیثی کی دعاؤں پر اجلاس کا اختتام ہوا۔​​​​​​​

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا