English   /   Kannada   /   Nawayathi

مہاراشٹرا:مسلم ریزر ویشن معاملہ میں وزیر اعلی کی مسلمانوں کے ساتھ کھلی نا انصافی: مولانا ندیم صدیقی 

share with us


ریزرویشن کا مطالبہ مذہب کی بنیاد پر نہیں بلکہ پسماند گی کی بنیاد پر ہے : مولانا ندیم صدیقی 
ممبئی:19؍نومبر2018(فکروخبر/ذرائع)ریزرویشن کا مطالبہ جمعیۃ علماء مسلمانوں کی سماجی ،اقتصادی،تعلیمی اور معاشی پسماندگی کی بنیاد پر کر رہی ہے،فرقہ پرست عناصر کی جا نب سے ریزر ویشن کے مسئلہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی مذمت کر تے ہوئے جمعیۃ علماء اس دعوی کی تردید کرتی ہے کہ مسلمانوں کے لئے مذہب کی بنیاد پر ریزر ویشن کا مطالبہ کیا جا رہا ہے ، حکومت کی جا نب سے مقرر کردہ سچر کمیٹی ،رنگا ناتھ مشرا کمیشن اور ڈاکٹرمحمود الرحمن کمیٹی نے مسلمان ہونے کی بنیاد پر نہیں بلکہ ان کی تمام شعبہ حیات میں پسماندگی کودیکھتے ہوئے واضح انداز میں کہا تھا کہ مسلمانوں کی حالت ہر اعتبار سے دلتوں سے بھی گئی گذری اور بد تر ہے، اس لئے انہیں ریزرویشن دینے کی ضرورت ہے، کانگریس کی سابقہ حکو مت نے بھی مسلم قوم کے نام پر نہیں بلکہ ان کے اندر جو طبقات سماجی اور معاشی اعتبار سے پچھڑے ہوئے ہیں انہیں کو تعلیم و ملازمت کے شعبے میں ۵؍ فیصد ریزرویشن دیا تھا ۔ ان خیا لات کا اظہار آج یہاں جمعیۃ علماء مہا راشٹر کے صدر مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی نے دفتر جمعیۃ علماء سے جاری اپنے اخباری بیان میں کیا۔ 
انہوں نے مزید کہا ابھی حال ہی میں پسماندہ طبقاتی کمیشن نے مراٹھا سماج کو تعلیمی ،سماجی ،اور معاشی اعتبار سے پسماندہ قرار دیتے ہوئے ریزرویشن دینے کی سفارش کی ہے ،نیز خصوصی اور غیر معمولی صورت حال سے نمٹنے کے لئے ریزرویشن کے لئے قا نون بنا نے کی وکالت کی ہے ،اور حکومت انہیں ریزرویشن دینے کی تیاری میں بھی ہے۔ریزر ویشن کے حصول کے لئے پسماندگی کی یہی و جہیں مسلمانوں کے پسماندہ طبقات کے اند ر بھی پائی جارہی ہیں اور ایک نہیں تین تین کمیٹیوں نے ریزرویشن کی سفارش کیں ہیں عدالت نے بھی تعلیمی میدان میں انکی پسماندگی کو تسلیم کرتے ہوئے ریزرویشن کی منظوری دی ہے اس کے با جود وزیر اعلی کی جا نب سے مسلم ریزریشن کے بارے میں قانونی پیچیدگیوں کا حوالہ دیکر ٹال مٹول کرنا محض عناد اور مسلم دشمنی پر مبنی ہے، اور یہ مسلمانوں کے ساتھ کھلی ہوئی نا انصافی ہے ۔ 
مولانا ندیم صدیقی نے مزید کہا کہ مسلمانوں کو تعلیمی پسماندگی سے نکالنے کے لئے ریزر ویشن ایک اہم ترین ضرورت ہے ،آزادی کے وقت دلتوں اور آدی واسیوں کی اقتصادی سماجی اور تعلیمی پسماندگی کی شرح مسلمانوں سے خراب تھی مگر اب آزادی کے ۷۰؍ سال بعد مسلمانوں کی حالت ان دلتوں اور آدی واسیوں سے بھی بد تر ہو گئی ہے ،سچر کمیٹی کی رپورٹ نے سچائی پر مہر لگا دی ہے ۔ اس معا ملہ میں ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے بلکہ ہم نے ریزیرویشن کے مطالبہ کو لیکر حکومت کے اس معاندانہ رویہ کے خلاف ۲۳ ؍ نو مبر ۲۰۱۸ء کو ریاستی سطح پر دھرناآندولن کرنے کا اعلان کیا ہے جس میں صوبے بھر میں منظم طریقہ پر دھرنا دیا جائے گا اور کلکٹر ،ڈپٹی کلکٹر ،تحصیلدار کو میمورنڈم دیا جائے گا۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا