English   /   Kannada   /   Nawayathi

اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیاکااٹھائیسواں سہ روزہ سیمیناربحسن وخوبی اختتام پذیر

share with us


ملک وبیرون ملک سے تشریف لائے علمائے کرام ومفتیان عظام نے چاراہم موضوعات پرغوروخوض کے بعدتجاویزپاس کئے


بھرت پور۔19نومبر(یو این این)اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیاکااٹھائیسواں سالانہ سہ روزہ فقہی سیمیناردارالعلوم محمدیہ میل کھیڑلابھرت پور(راجستھان) میں آج اختتام کوپہونچا۔اس سیمینارمیں ہندوستان کے تمام علاقوں اوراہم دینی درسگاہوں کے نمائندوں اورمعروف علماء واصحاب افتانے شرکت کی۔اس کے علاوہ ایران،افغانستان،بنگلہ دیش،نیپال،یمن،قطراورجنوبی افریقہ سے مختلف افراداورنمائندہ وفودنے شرکت کی۔اس سیمینارمیں چارنہایت اہم موضوعات انفارمیشن ٹیکنالوجی سے مربوط مسائل،ہیرے جواہرات کی خریدوفروخت کے سلسلہ میں پیداہونے والی نئی شکلوں،سماجی برائیوں کودورکرنے اورخاص کرعورتوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کے تدارک کے لئے مالی جرمانہ اورکسی بھی انسان کی ناواقفیت اورلاعلمی کی وجہ سے ہونے والی غلطیوں سے متعلق شرعی احکام اورعلماء کی ذمہ داریوں پرتفصیل سے غوروخوض کیاگیااورآخری نشست میں اتفاق رائے سے تجاویزمنظورکی گئیں۔فیصلے کے اہم نکات میں یہ بات شامل ہے کہ سماجی برائیوں کودورکرنے،تعلیمی اداروں میں ڈسپلن قائم رکھنے کے لئے مالی جرمانہ عائدکرنے کی گنجائش ہے۔اسی طرح اگرکوئی شخص بے جاطریقے پراپنی بیوی کوایک ہی وقت میں تین طلاق دے دے اوراس میں شوہرکی زیادتی ہوتوعورت کے مطالبہ پردارالقضایا شرعی پنچایت شوہرپرمالی جرمانہ عائدکرسکتے ہیں۔اسی طرح یہ بات بھی درست ہے کہ عقدنکاح کے وقت عورت شرط لگادے کہ اگرشوہرنے کسی مناسب وجہ کے بغیراسے طلاق دے دی تواس کے مہرکی رقم زیادہ ہوگی۔اس طرح کی شرط لگانامعتبرہوگااوربلاضرورت طلاق کاواقعہ پیش آنے پرمردکواس شرط کے مطابق مہراداکرناپڑے گا۔انفارمیشن ٹکنالوجی کے سلسلے میں اس بات پرزوردیاگیاکہ جائزمقاصدکے لئے اس کااستعمال درست ہے لیکن غیراخلاقی کاموں کے لئے اس کااستعمال حرام اورشدیدگناہ ہے۔اسی طرح افرادکی پرائیویسی کی رعایت ضروری ہے،کسی کی محفوظ معلومات کی چوری کرنااورجن معلومات کواس نے خفیہ رکھاہے ان کوحاصل کرکے دوسروں تک پہونچانا،کسی کے مسیج یاپیغام میں ردوبدل کرنا،دوسرے کاکمپیوٹرہیک کرنایااس پروائرس چھوڑنا،کسی کے بنائے ہوئے سافٹ ویئرکواس کی اجازت کے بغیرچوری کرنااوراس کی تجارت کرناغیرمصدقہ خبروں کوپھیلانا،تشہیرکاغیراخلاقی اندازاختیارکرنا،تمسخراوراستہزاکے طورپرکسی کاکارٹون بناناوغیرہ جائزنہیں ہے اوران سے بچنانہ صرف قانونی طورپربلکہ شرعابھی واجب ہے۔ہیرے جواہرات کی خریدوفروخت کی مختلف صورتوں کاتفصیلی تجزیہ کرتے ہوئے طے کیاگیاکہ کوئی بھی ایسی شکل جس میں جھوٹ اوردھوکہ ہواورجس میں تاجراورگراہک کی رضامندی شامل نہ ہوجائزنہیں ہے۔اس بات پرزوردیاگیاکہ اگرکوئی شخص جہالت اورناواقفیت کی وجہ سے ایسی غلطی کامرتکب ہوتواس کوواقف اورباخبرکرناچاہئے اورخاص کراعتقادی مسائل میں بہت احتیاط کے ساتھ فیصلہ کرناچاہئے اورکسی فردیاگروہ کوکافرقراردینے میں جلدبازی نہیں ہونی چاہئے۔واضح رہے کہ سیمینارکی آخری نشست کی صدارت اکیڈمی کے نائب صدرمولانابرہان الدین سنبھلی نے کی۔مولاناعبیداللہ اسعدی نے سیمینارکی تجاویزپڑھ کرسنائیں جب کہ اکیڈمی کے جنرل سکریٹری مولاناخالدسیف اللہ رحمانی نے تجاویزکے بارے میں ضروری وضاحتیں پیش کیں۔مولاناعتیق احمدبستوی نے اکیڈمی کی طرف سے اورمولانامحمدراشدقاسمی نے دارالعلوم محمدیہ میل کھیرلاکی طرف سے ھدیہ تشکرپیش کیا۔نیزجنوبی افریقہ ،افغانستان،بنگلہ دیش سے آئے ہوئے بعض مہمانوں نے اکیڈمی کے کام اوراس کے طریقہ کارکے بارے میں گہرے تاثرات کااظہارکیا۔حضرت مولانامنیراحمدصاحب مظاہری(ممبئی) کی رقت آمیزدعاپرسہ روزہ سیمیناراختتام کوپہونچا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا