English   /   Kannada   /   Nawayathi

یمنی شہر الحدیدہ پر سعودی عسکری اتحاد کے حملے بند

share with us

صنعاء :15؍نومبر2018(فکروخبر/ذرائع)سعودی قیادت میں عرب اتحاد نے یمنی بندرگاہی شہر الحدیدہ پر اپنے فضائی حملوں کا سلسلہ بند کر دیا ہے۔ گزشتہ چند روز میں عرب اتحاد نے اس یمنی شہر پر زبردست فضائی حملے کیے

خبر رساں ادارے روئٹرز کی جانب سے جمعرات پندرہ نومبر کے روز عینی شاہدین اور حکومتی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ عرب عسکری اتحاد کی جانب سے زمینی فورسز کو بھی ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ حدیدہ میں اپنی پیش قدمی روک دے

عرب اتحاد کی جانب سے یہ فیصلہ ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے، جب واشنگٹن انتظامیہ نے واضح انداز میں کہا ہے کہ یمنی تنازعے کے فریقین فائربندی کر کے مذاکرات کی میز پر آئیں۔

یہ بات اہم ہے کہ حالیہ کچھ عرصے میں صدر منصور ہادی کی حامی فورسز نے عرب عسکری اتحاد کی مدد سے اس ملک کے اہم بندرگاہی شہر الحدیدہ پر قبضے کے لیے بڑی کارروائیاں کی ہیں، جن میں درجنوں افراد مارے گئے۔ دوسری جانب اس بندرگاہ کی بندش کی وجہ سے اقوام متحدہ بھی خبردار کر چکا ہے کہ یمنی تنازعے سے متاثرہ لاکھوں انسانوں تک اشیائے خوراک اور دیگر امدادی سامان کی فراہمی تعطل کا شکار ہو رہی ہے، جس سے قحط کا خطرہ ہے۔

روئٹرز نے ایک فوجی ذریعے کے حوالے سے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ عسکری پیش قدمی روکنے کا یہ فیصلہ بین الاقوامی برادری کی جانب سے فائربندی کے مطالبے کے تناظر میں کیا گیا ہے۔  تاہم عرب فوجی اتحاد کی جانب سے فی الحال اس خبر پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے یمن مارٹن گریفتھس اس کوشش میں ہیں کہ یمنی تنازعے کے فریقین کو ایک بار پھر مذاکرات کی میز پر واپس لایا جائے۔ ستمبر میں اس سلسلے میں مذاکرات میں حوثی باغی شریک نہیں ہوئے تھے۔

سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحادی فورسز سن 2015ء سے اس جنگ میں شامل ہیں تاکہ بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ یمنی حکومت کو دوبارہ اقتدار میں لایا جائے۔ دوسری جانب ملک کے ایک بڑے حصے پر ایران نواز حوثی شیعہ باغی قابض ہیں۔ تاہم حالیہ کچھ عرصے میں منصور ہادی کی حامی فورسز نے کئی علاقے حوثی باغیوں سے واپس بھی لے لیے ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا