English   /   Kannada   /   Nawayathi

مدھیہ پردیش:پارٹی کے فیصلوں کو تسلیم نہ کرنا پڑا مہنگا ،باغی رہنمائوں کو بی جے پی نے کیا برطرف

share with us

مدھیہ پردیش:15؍نومبر2018(فکروخبر/ذرائع)پارٹی کے فیصلوں کے خلاف آواز اٹھانے اور اسے تسلیم نا کرنےکا خمیازہ پارٹی سے برطرفی کی صورت میں بھگتنا پڑامدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات کے لیے نام واپس لینے کی میعاد ختم ہونے کے بعد بھی پارٹی کے فیصلے کو تسلیم  نہیں کرنے والے بی جے پی کے تقریباً پانچ درجن رہنماؤں کو ریاستی یونٹ نے 6 سال کے لیے نکال دیا ہے۔بھارتی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بی جے پی کے ذرائع نے بتایا کہ  کل نام واپس لینے کا آخری دن تھا۔

پارٹی ایسے رہنماؤں کو باضابطہ امیدواروں کے خلاف الیکشن نہیں لڑنے کے لیے منا رہی تھی جنہوں نے کسی دوسری پارٹی کے ٹکٹ پر یا آزاد امیدوار کے طور پر پرچۂ نامزدگی داخل کیا ہے۔ تقریباً ایک درجن رہنماؤں نے نام واپس لے لیا لیکن پانچ درجن رہنماؤں نے اس بات کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔

ذرائع کے مطابق گذشتہ شب ریاستی صدر راکیش سنگھ کی صدارت میں ہونے والی سینیئر رہنماؤں کی میٹنگ میں باغیانہ تیور دکھانے والے ایسے تمام رہنماؤں کو 6 سال کے لیے نکال دیا ہے۔ ان میں بنیادی طور پر دموہ اور پتھريا سے آزاد امیدوار کے طور پر ڈٹے رہنے والے سابق وزیر رام کرشن كسماريا، گنا ضلع کے بامورا سے سابق وزیر کے ایل اگروال شامل ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا