English   /   Kannada   /   Nawayathi

کٹھوعہ عصمت ریزی معاملہ : متاثرہ کے اہل خانہ نے خاتون وکیل کی کر دی چھٹی ، جان کے خوف سے نہیں آرہی تھی عدالت

share with us

سرینگر:15؍نومبر2018(فکروخبر/ذرائع)وحشیانہ کٹھوعہ عصمت دری و قتل کیس کی متاثرہ آٹھ سالہ کمسن بچی کے والد محمد یوسف پجوال نے اس کیس کی بدولت راتوں رات شہرت پانے والی خاتون وکیل دیپکا سنگھ راجاوت کو اس کیس سے فارغ کردیا ہے۔

فارغ کئے جانے کی وجہ دیپکا راجاوت کی کیس میں مبینہ عدم دلچسپی بتائی جارہی ہے۔ محمد یوسف پجوال نے گذشتہ روز ڈسٹرک اینڈ سیشنز جج پٹھان کوٹ ڈاکٹر تجویندر سنگھ کی عدالت جہاں کیس کا ٹرائل روزانہ کی بنیاد پر جاری ہے، میں ایک درخواست جمع کرائی جس میں دیپکا راجاوت سے پاور آف اٹارنی کے اختیارات واپس لینے کی خواہش ظاہر کی گئی۔

عدالتی ذرائع نے یو این آئی کو بتایا کہ جج ڈاکٹر تجویندر سنگھ نے درخواست کو منظوری دی ہے اور دیپکا راجاوت جو شکایت کنندہ (محمد یوسف) کی طرف سے پرائیویٹ کونسل مقرر کی گئی تھیں، کو کیس سے الگ کردیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ استغاثہ کی طرف سے کیس کی پیروی دو سپیشل پبلک پراسیکیوٹرس سنتوک سنگھ بسرا اور جگ دیش کمار چوپڑا کررہے ہیں جبکہ متعدد دیگر وکلاءبشمول کے کے پوری، ہربچن سنگھ اور مبین فاروقی انہیں اسسٹ کررہے ہیں۔

دیپکا راجاوت کا کیس سے ہٹانے جانے پر کہنا ہے کہ ان کے لئے پٹھان کوٹ عدالت میں ہر روز حاضر ہونا مشکل تھا۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کیس کی باگ ڈور سینئر وکلاء کے محفوظ ہاتھوں میں ہے۔ تاہم دیپکا راجاوت کے برعکس ملزمان کے وکلاء بالخصوص اے کے ساونی عدالت میں مسلسل پیش ہورہے ہیں۔

دیپکا راجاوت کو اس کیس کی بدولت غیرمعمولی شہرت ملی ہے اور انہیں گذشتہ دس ماہ کے دوران متعدد ایوارڈ حاصل ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ انہیں متعدد کانفرنسوں میں شرکت کے لئے مدعو کیا گیا۔

محمد یوسف کی درخواست کے مطابق دیپکا گذشتہ پانچ ماہ کے دوران صرف دو یا تین مرتبہ عدالت میں حاضر ہوئیں اور کہتی ہیں کہ ان کی جان کو خطرہ ہے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے 'ان کے (دیپکا کے) خدشے اور عدالت میں حاضر نہ ہونے کے پیش نظر میں دیپکا سنگھ کو دی گئی پاور آف اٹارنی واپس لیتا ہوں اور وہ اب میری وکیل نہیں ہوگی'۔

 

ان کا کہنا تھا ’’میں آج پٹھان کوٹ اس لئے آیا تھا کیونکہ دیپکا جی کو کیس سے ہٹانا تھا۔ کیس کی اب تک 110 سماعتیں ہوچکی ہیں۔ وہ اس دوران صرف دو مرتبہ عدالت میں حاضر رہیں۔ میری طرف سے (استغاثہ کی طرف سے) اس وقت کیس کی پیروی مبین فاروقی، بسرا صاحب، چوپڑا صاحب اور دوسرے کئی وکلاءکررہے ہیں۔ کیس صحیح سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ ان کی جان کو خطرہ ہے۔ وہ یہ سب میڈیا میں کہتی ہیں۔ ہم اس کو کیوں خطرے میں ڈالیں گے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم نے اسی کیس سے ہٹادیا ہے۔ سپریم کورٹ میں اندرا جی (اندرا جے سنگھ) اور ان کی ٹیم کیس کو صحیح سے آگے بڑھا رہی ہیں۔‘‘

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا