English   /   Kannada   /   Nawayathi

مودی حکومت آر بی آئی کا خزانہ لوٹنے کی کوشش میں: کانگریس

share with us

نئی دہلی:13؍نومبر2018(فکروخبر/ذرائع)کانگریس لیڈر ابھشیک منو سنگھوی نے پیر کے روز آر بی آئی کے کنٹجنسی ریزرو کو کم کرنے کی تجویز پر مودی حکومت کے خلاف حملہ آور رخ اختیار کیا۔ انھوں نے کہا کہ مودی حکومت کا یہ قدم چور دروازے سے نوٹ بندی کا دوسرا مرحلہ نافذ کرنے کی کوشش ہے۔ انھوں نے کہا کہ آر بی آئی کا کنٹیجنسی ریزرو جو پہلے 12 فیصد اور پھر 8 فیصد ہوتے ہوتے 6 فیصد پر آ گیا ہے، اسے یہ حکومت اپنے آخری سال میں مزید کم کرنا چاہتی ہے۔ سنگھوی نے کہا کہ ’’سبھی کو معلوم ہے کہ نوٹ بندی سے ملک کی جی ڈی پی تقریباً ڈیڑھ فیصد کم ہوئی ہے۔ لیکن اب اسی طرح سے حکومت چوری چھپے آر بی آئی کا 3.6 لاکھ کروڑ کا اسپیشل منافع حاصل کرنا چاہتی ہے۔ یہ سیدھے طریقےس ے بدعنوانی کا نیا پہلو ہے۔‘‘کانگریس ترجمان ابھشیک منو سنگھوی نے کہا کہ اپنے دور اقتدار کے 5ویں سال میں مودی حکومت کو اچانک یاد آیا کہ کس طرح مرکزی بینک کے کنٹیجنسی ریزرو کو کم کیا جائے۔ 6 فیصد کنٹیجنسی ریزرو دنیا بھر میں کم از کم مانا جاتا ہے۔ یہ فنڈ ایمرجنسی جیسی حالت کے لیے ہے۔ اسے مودی حکومت 6 فیصد سے مزید کم کرنا چاہتی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’عام انتخابات سے محض 4-3 مہینے قبل حکومت کے اس قدم کے صرف تین ہی مقاصد ہو سکتے ہیں۔ پہلا غیر اخلاقی اور غیر قانونی انتخابی اعلانات کرنا۔ دوسرا اپنے سرمایہ دار دوستوں کو فائدہ پہنچانا، اور تیسرا ہر سال آر بی آئی سے ملنے والا منافع جو اس بار نوٹ بندی کے اثر سے کم ہو گیا ہے، اس کو پورا کرنا۔‘‘

کانگریس لیڈر کا کہنا ہے کہ آر بی آئی ہر سال حکومت کو اپنے منافع میں سے حصہ دیتا ہے جو گزشتہ مالی سال میں تقریباً 65000 کروڑ تھا۔ لیکن نوٹ بندی کے بعد یہ حصہ 65000 سے گھٹ کر 30000 کروڑ پر آ گیا۔ ابھشیک منو سنگھوی نے کہا کہ اسی کی بھرپائی کے لیے حکومت نے تکڑم لگانا شروع کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’اس کے لیے اخباروں میں مضمون لکھے جانے لگے۔ افسران سے طرح طرح کی باتیں کہلوائی جا رہی ہیں۔ اور اسی کے تحت اقتصادی معاملوں کے محکمہ کے سکریٹری نے 9 نومبر کو بیان دیا ہے کہ آر بی آئی کے اقتصادی پونجی ڈھانچہ طے کرنے کی تجویز پر بحث چل رہی ہے۔‘‘ سنگھوی نے کہا کہ آخر ان باتوں کا کیا مطلب ہے، اس کا وزیر اعظم اور وزیر مالیات کے پاس کوئی جواب نہیں ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ اس حکومت کی پالیسی، سوچ، کردار اور چہرہ سب واضح طور پر نظر آنے لگا ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا