English   /   Kannada   /   Nawayathi

فرانسیسی اسکولوں میں عربی پڑھائی جائے گی،لسان لینگوئج سینٹرکا قیام 

share with us


مقصد عرب ممالک سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن کے بچوں کو عربی زبان کی بنیادی تعلیم فراہم کرنا ہے


پیرس:03؍نومبر2018(فکروخبر/ذرائع)فرانسیسی دارالحکومت پیرس کے نواح میں واقع لسان لینگوئج سینٹر میں بچے خاموشی مگر انہماک کے ساتھ عربی زبان کا سبق لے رہے ہیں۔ یہاں آنے والے بچوں کی عمریں سات تا دس برس ہوتی ہے۔فرانسیسی دارالحکومت پیرس کے کریملن بیسیتر نامی علاقے میں زیادہ تر آبادی تارکین وطن پس منظر افراد کی ہے۔ ان میں سے زیادہ تر کا تعلق شمالی افریقی ممالک سے ہے، جن کی مادری زبان عربی ہے۔لسان نامی لینگوئج سینٹر کا بنیادی مقصد عرب ممالک سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن کے بچوں کو عربی زبان کی بنیادی تعلیم فراہم کرنا ہے۔ اس مرکز سے تعلیم حاصل کرنے والے بچے قرآن پڑھنے کے علاوہ عرب ممالک میں مقیم اپنے رشتہ داروں سے معمول کی گفتگو کا فن سیکھ لیتے ہیں۔لسان لینگوئج سینٹر میں بچے ویک اینڈز، چھٹیوں کے دوران یا پھر شام کے وقت جاتے ہیں کیونکہ معمول کے اوقات میں انہیں اسکولوں میں جانا ہوتا ہے۔ اس لینگوئج سینٹر میں خواتین ٹیچرز ہیڈ اسکارف لیتی ہیں، جو دراصل فرانس کے سرکاری اسکولوں میں ممنوع ہے۔ فرانسیسی اسکولوں میں کسی بھی استاد کو کسی بھی مذہب کی علامت کی نمائش کی اجازت نہیں ہے۔لسان کے شریک بانی عبدالغنی سیباتا نے بتایا کہ اس لینگویج سینٹر میں مذہبی تعلیم پر توجہ مرکوز نہیں کی جاتی اور قرآن کی کچھ آیات کا ہی درس دیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ مذہبی معاملات ہم نے بچوں کے والدین پر چھوڑ رکھے ہیں۔ تاہم یورپ کی مساجد میں جہاں جہاں عربی کی تعلیم دی جاتی ہے، وہاں زیادہ تر توجہ اسلامی تعلیمات پر ہی دی جاتی ہے۔
 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا