English   /   Kannada   /   Nawayathi

یمن میں خطرناک قحط کا سامنا ہوسکتا ہے‘ سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ

share with us


تمام فریقین سے کارروائیوں کو فوری طور پر روکنے کی اپیل 


نیویارک:03؍نومبر2018(فکروخبر/ذرائع) اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے تمام فریقین سے یمن میں جاری کارروائیوں کو فوری طور پر روکنے کی اپیل کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یمن میں ‘شدید قحط کا سامنا ہوسکتا ہے جس کا تجربہ ہمیں دہائیوں سے نہیں ہوا ہوگا ۔خبر رساں ادارے کے مطابق سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے لاپرواہی کا وقت نہیں اور امن کی خاطر تعمیری کارروائیوں کی رفتار کو مضبوط کرنا ضروری ہے ۔انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ مخالف فریقین کو بحرانی کیفیت کے خاتمے اور امن کے قیام کے لیے مذاکرات پر آمادہ کرنے کی خاطر زیادہ سے زیادہ ممالک شریک ہیں۔انہوں نے اتحادی فورسز اور حوثی باغیوں پر زور دیا کہ وہ رواں ماہ کے اواخر میں اقوام متحدہ کی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات میں ‘اختلافات اور رکاوٹوں کو مذاکرات کے ذریعے ختم کردیں’۔انتونیو گوتریس نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ‘گنجان آباد علاقوں سمیت ہر جگہ تشدد کو فوری طور پر روکنا ہوگا’۔انہوں نے کہا کہ ‘میرا مقصد فریقین کو تنازع کو سمجھنے کے لیے اپیل کرنا ہے کہ جو موقع مل رہا ہے اس کو حاصل کریں اور اگر ایسا نہ ہوا تو انسانی صورت حال مزید گھمبیر ہوگی اور اگلے برس دنیا کو یمن میں ایک قحط سینمٹنا ہوگا’۔ گوتریس نے کہا کہ ‘مجھے امید ہے کہ یہ آواز غالب آئے گی ۔واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ مارک لووکوک نے گزشتہ ہفتے ہی خبردار کیا تھا کہ ‘یمن میں شدید قحط کے واضح خطرات موجود ہیں جس سے ملک کی آدھی آبادی ایک کروڑ 40 افرد متاثر ہوسکتے ہیں ۔یاد رہے کہ یمن میں 2014 میں حوثی باغیوں کی جانب سے عالمی طور پر تسلیم شدہ حکومت کو گرانے کے بعد بحران نے جنم لیا تھا اور سعودی سربراہی میں حکومتی اتحادی 2015 سے ان کیخلاف جنگ میں مصروف ہے۔
 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا