English   /   Kannada   /   Nawayathi

بابری مسجد معاملہ پرسپریم کورٹ کافیصلہ: ملک قانون اورآئین سے چلے گا کسی کی مرضی سے نہیں: اسد الدین اویسی کا انتباہ

share with us

نئی دہلی:29؍اکتوبر2018( فکروخبر/ذرائع) بابری مسجد معاملہ پر سماعت سپریم کورٹ کے ذریعہ جنوری تک ملتوی کئے جانے کے بعد آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اور ممبرپارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے  کہا ہے کہ ملک قانون اورآئین سے چلے گا، کسی کی مرضی سے نہیں چلنے والا ہے۔

بابری مسجد پر گری راج سنگھ کے بیان پر سخت رد عمل کا اظہارکیا  اویسی نے مودی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ وہ موجودہ اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال کی جگہ پر مرکزی وزیرگری راج سنگھ کو اٹارنی جنرل بنا دے۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دونوں وزیر موصوف نے بابری مسجد قضیہ پر اشتعال انگیز بیان دیتے ہو ئے کہا تھا کہ' اب ہندووں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے، مجھے ڈر ہے کہ اگر انکے صبر کا پیمانہ ٹوٹ گیا تو ملک میں کیا ہوگا، میں نہیں جانتا'۔

بی جے پی رہنمائوں کی بیان بازی پر اویسی نے بی جے پی کو آرڈیننس لانے کا چیلنج پیش کیا ہے۔ انھوں نے میڈیا سے کہا ہے کہ ’’رام مندر کو لے کر وہ (برسراقتدار بی جے پی) آرڈیننس کیوں نہیں لاتے؟ وہ لا کر دکھائیں؟ بس، ہر بار وہ دھمکی دے دیتے ہیں کہ وہ آرڈیننس لائیں گے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’بی جے پی، آر ایس ایس اور وی ایچ پی کا ہر ایرا غیرا لیڈر یہی بات کہتا ہے لیکن کر کے دکھائیے۔ آپ اقتدار میں ہیں۔ آپ کو ایسا کرنے کے لیے میں چیلنج دیتا ہوں۔‘‘

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا