English   /   Kannada   /   Nawayathi

مغربی بنگال: ترنمول کانگریس کی نرم ہندوتوا پالیسی سے مسلمان فکر مند

share with us

کولکاتہ:23؍اکتوبر2018(فکروخبر/ذرائع)مغربی بنگال میں بی جے پی کی بڑھتی مقبولیت سے جہاں ایک طرف حکمراں جماعت پریشان ہے وہیں دوسری طرف ریاست کے مسلمان بھی فکر مند نظر آ رہے ہیں۔

ریاست میں گذشتہ کچھ برسوں میں بی جے پی کی مقبولیت میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے اور اس کے ووٹوں کی شرح میں بھی حیرت انگیز طور پر اضافہ ہوا ہے۔
حالیہ پنچایت انتخابات میں بھی بی جے پی کو بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے اور وہ ریاست کی دوسری سب سے بڑی پارٹی بن گئی ہے۔
ریاستی سیاست میں آنے والی تبدیلی نے اگر سب سے زیادہ کسی کو تشویش میں مبتلا کیا ہے تو وہ مسلمان ہیں۔
ریاست مغربی بنگال میں بی جے پی کی بڑھتی طاقت پر قد غن لگانے کے لیے مختلف مسلم تنظیموں نے تمام سیکولر پارٹیوں کو متحد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس سلسلے میں بنگال کی تمام سیکولر پارٹیوں کے سر براہان سے ملاقات کرکے متحد ہو کر بی جے پی کے خلاف لڑنے کے لیے راضی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 

اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ملی اتحاد پریشد کے جنرل سیکرٹری عبدالعزیز نے ریاست میں بی بی جے پی کی بڑھتی مقبولیت کے لیے ممتا بنرجی حکومت کی پالیسی کو ذمہ دار قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا، ' ترنمول کانگریس نرم ہندو توا کی پالیسی پر عمل کر رہی ہے اور بی جے پی کی راہ پر چل رہی ہے'
انہوں نے کہا کہ جب بھی نرم ہندو توا  کی پالیسی اپنائی جاتی ہے تو فرقہ پرستی کو تقویت ملتی ہے۔ ترنمول کانگریس نے ایسی حکمت عملی اپنا رکھی ہے جس بی جے پی کو ریاست میں عروج حاصل ہو رہا ہے اور کانگریس اور بایاں محاذ کا زوال ہو رہا ہے''۔ 

ان کا مزید کہنا تھا کہ '' بی جے پی اور آر ایس ایس والے عام طور پر رام نومی کا اہتمام کرتی ہیں اور ترنمول کانگریس نے بھی رام نومی کا اہتمام کیا اس طرح فرقہ پرست طاقتوں والا کام خود ترنمول کانگریس کر رہی ہے۔اب ظاہر ہے جس طرح بی جے پی اور آر ایس ایس مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کریں گے یہ لوگ نہیں کر پائیں گے اس سے  بی جے پی کو فائدہ پہنچے گا۔اس قسم کی سیاست سے سب سے بڑا خطرہ جمہوریت کو ہے''۔ 
 
ترنمول کانگریس کا اپوزیشن پارٹیوں کے خلاف بہت غیر جمہوری رویہ اختیار کئے ہوئے ہے جس کی جھلک گذشتہ پنچایت انتخابات میں دیکھی گئی۔ 

انہوں نے ترنمول کانگریس کی اس نرم ہندوتوا پالیسی کی وجہ بتاتے ہو ئے کہا کہ '' ترنمول کانگریس کئی معاملات میں الجچھی ہے جیسے کہ شاردا کیس وغیرہ۔

 جس کی وجہ سے مرکز کی طرف کسی طرح کارروائی ہونے کا خوف  ہے اس لیے بی جے پی کے تئیں احتیاط برتی جاتی ہے۔ لیکن کانگریس اور بایاں محاذ اور اس کے حامیوں کے خلاف بہت ہی ظالمانہ رہا ہے جس سے جمہوریت کو خطرہ ہے اور غیر جمہوری ماحول پیدا ہو گیا ہے۔

 جے پی بھی یہی چاہتی ہے کیونکہ ایسے حالات میں سب سے زیادہ فائدہ بی جے پی کو ہی ہونے والا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے کانگریس اور سی پی ایم پارٹی سے اس سلسلے میں ہماری میٹنگ ہونے والی ہے۔ 

ہم چاہتے ہیں کہ تمام سیکولر پارٹیاں بی جے پی کو روکنے کے لیے متحد ہو کر لڑیں اور سیٹوں پر سمجھوتہ ہو،  تاکہ بی جے پی کو بنگال میں ایک بھی ووٹ نہ ملے۔

تاہم ترنمول کانگریس اور بایاں محاذ اس پر راضی نہیں ہوئیں تو ہم بی جے پی کے خلاف لڑنے والی سیکولر پارٹی کے امیدوار کو ووٹ دینے کی لوگوں سے اپیل کریں گے۔ چاہے وہ کسی بھی پارٹی کا امیدوار ہو۔ 

 نیز اس سلسلے میں منگل کے روز ایف ڈی سی سے اور آلانڈیا مجلس مشاورت کے وفد مغربی بنگال پردیش کانگریس کے صدر سے ودھان بھون میں ملاقات کریں گے اس کے بعد سی پی ایم کے لیڈر کریں گے۔ 

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا