English   /   Kannada   /   Nawayathi

مسلمان غیروں کے لئے مشعل راہ اور مثالی نمونہ بنیں : مولانا سید بلال حسنی ندوی

share with us

مرڈیشور ۔ 16 اکتوبر/ 2018(فکروخبر نیوز) آج مسلمانوں پر خصوصا ہندوستان میں جو حالت پیش آرہے ہیں ،۔ملت اسلامیہ کو جن چیلنجز کا مقابلہ ہے یہ محض کوئی اتفاق نہیں بلکہ اللہ تبارک و تعالی ہمارا امتحان لے رہا ہے ، ہمیں آزما رہا ہے ، زندگی کے مختلف شعبوں میں اللہ تعالی یہ دیکھنا چاہتا ہے کہ جو غفلت ہمارے اندر پیدا ہو گئی تھی ، کیا اس میں بیداری ہوئی ہے؟؟؟
بڑے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ امت مسلمہ کو اللہ رب العزت کی طرف سے جو امتیازات عطا کئے گئے تھے، مسلمانوں نے اس کو یکسر فراموش کر دیا۔مسلمانوں پر اللہ رب العزت نے یہ ذمہ داری رکھی ہے کہ وہ غیروں کے لئے مشعل راہ اور مثالی نمونہ ہوں، مگر ہم نے اس ذمہ داری کو اپنے کاندھوں سے اتار پھینکا ہے آج ہم میں اور غیروں میں معاشرتی اعتبار سے، معاملات کے اعتبار سے ، شادی بیاہ، رہن سہن اور کاروباری اعتبار سے کوئی فرق باقی نہیں رہا، بلکہ ہم اخلاقی اعتبار سے اور زیادہ پستی میں گر چکے ہیں
ہم نے نبوی تعلیمات کو پس پشت ڈال دیا، جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ دنیا کی قومیں ہم پر ٹوٹ پڑیں ، اور اس ملک ک کو اسپین بنانے کی کوششیں کی جانے لگیں، تاکہ یہاں سے مسلمانوں کا نام و نشان مٹا دیا جائے اور آنے والی نسلوں کے لئے لفظ اسلام ایک غیر مانوس لفظ بن جائے

کچھ اس طرح کے اثر انگریز کلمات کا اظہار کل بروز پیر بعد نماز عشاء مسجد نور میں حضرت مولانا بلال حسنی ندوی ( جنرل سکریٹری پیام انسانیت و نائب ناظم مدرسہ ضیاء العلوم، راۓ بریلی ) نے اپنے خطاب میں کیا
مولانا موصوف نے فرما یا کہ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ مسلمان اپنی معاشرتی زندگی کو تبدیل کریں، اعلی اخلاق کا مظاہرہ کریں ہمارے ہم وطن بھائی ہمیں مسجدوں اور مدرسوں میں نہیں دیکھتے، بلکہ وہ ہمیں بازاروں میں دیکھتے ہیں، سوسائٹی میں دیکھتے ہیں ، ہمیں ٹرینوں اور بسوں میں دیکھتے ہیں کہ مسلمانوں کے کیا اخلاق ہیں، انھیں کس قسم کی تعلیم دی جاتی ہے، اگر آج بھی اس پر عمل کیا جائے تو سر بلندی ہمارے قدم چومے گی
حضرت مولانا نے مزید کہا کہ اب بھی وقت ہے ، 80% ۔ ٨٠ فیصد غیر مسلم آج بھی ہمارے منتظر ہیں ، ہمارے اخلاق جاننا چاہتے ہیں ، ہماری تعلیمات سے واقف ہونا چاہتے ہیں، ان کے دلوں کے دروازے اب بھی کھلے ہوۓ ہیں۔ 
بس ضرورت اس بات کی ہے کہ ہمیں قدم آگے بڑھانا ہے، اپنی زندگی کو بدلنا ہے ، عملی طور پر اور اجتماعی طریقے پر یہ ثابت کرنا ہے کہ مسلمانوں کے بارے میں جو باتیں پھیلائی گئیں ہیں وہ سب جھوٹ اور بے بنیاد ہیں، اور اس اقدام کا نتیجہ یہ ہوگا کہ اسلام اور مسلمانوں کی حفاظت ہوگی اور ہمیں مقصد حیات حاصل ہوجاۓ گا
واضح رہے کہ اس پروگرام کی نظامت مجلس تحقیقات کے روح رواں و میر کارواں مولانا عبد الرحیم صاحب گنگاولی ندوی کررہے تھے، مولانا بلال صاحب حسنی ندوی دامت برکاتہم کے دعائیہ کلمات پر یہ اجلاس اپنے اختتام کو پہنچا، جب کہ شہر مرڈیشور کے اکابر علماء اور عوام نے کثیر تعداد میں شریک ہو کر پروگرام کو کامیاب بنایا۔۔۔
یہ بات بھی ملحوظ رہے کہ یہ پروگرام مجلس تحقیقات مرڈیشور کے زیر اہتمام منعقد کیا گیا تھا، مجلس تحقیقات مرڈیشور مقامی نوجوان علماء کی ایک تنظیم ہے ، جس کا بنیادی مقصد عوام کے اندر دینی و علمی بیداری پیدا کرنا ہے، اس مقصد کے تحت وقتا فوقتا اس طرح کے دینی پروگرام منعقد کئے جاتے ہیں، جس کو عوام بےحد پسند کر رہی ہے

منجانب: مجلس تحقیقات مرڈیشور

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا