English   /   Kannada   /   Nawayathi

اسرائیل روسی فوجی طیارے کے حادثے کے بعد جاری بحران ختم کرنے کے لیے کوشاں

share with us


معاہدے میں روس کا یہ عزم شامل ہو گا وہ اسرائیل کے ساتھ آمنا سامنا روکنے سے متعلق معلومات شام کو نہیں پہنچائے گا


ماسکو:14؍اکتوبر2018(فکروخبر/ذرائع)روسی میڈیا نے بتایا ہے کہ غالب گمان ہے اسرائیلی حکومت روس کے ساتھ ایک معاہدے کے لیے کوشاں ہے۔ اس معاہدے کا مقصد تل ابیب اور ماسکو کے درمیان بڑھتے ہوئے بحران کو قابو کرنا ہے۔ اس بحران کا آغاز گزشتہ ماہ شام کے ساحل کے نزدیک روسی ایل 20 فوجی طیارے کے گرائے جانے کے واقعے کے بعد ہوا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق معاہدے میں ماسکو کا یہ عزم شامل ہو گا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ آمنا سامنا روکنے سے متعلق معلومات شام کو نہیں پہنچائے گا۔اس کے علاوہ روس جدید مگ 31لڑاکا طیارے اور اضافی فضائی دفاعی سسٹم بوک ، شامی حکومت کو پہنچانے کے خیال سے دست بردار ہو جائے گا۔مذکورہ ذرائع نے اس کا جواز دیتے ہوئے بتایا کہ شام میں ایران کی فورس کا مضبوط ہونا روس کے مفاد میں نہیں۔ ساتھ ہی اسرائیل اس حقیقت کا اداراک رکھتا ہے کہ ماسکو اپنے حلیف بشار الاسد کے دفاع سے زیادہ اپنے ملکی مفادات کا تحفظ کر رہا ہے۔ذرائع کے مطابق تل ابیب یہ بھی چاہتا ہے کہ روسی وزارت دفاع شام کی ایس 300 بیٹریز کو حمیمیم میں روسی فوج کے زیر انتظام ایس 400 فضائی دفاعی سسٹم کے کمپیوٹر نیٹ ورک کے ساتھ مربوط نہ کرے۔
 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا