English   /   Kannada   /   Nawayathi

موجودہ فرسودہ عالمی نظام میں انصاف کی بات کرنا نا ممکن ہے، صدر رجب طیب ایردوان

share with us

استنبول:13؍اکتوبر2018(فکروخبر/ذرائع)صدر رجب طیب ایردوان   کا کہنا ہے  کہ کروڑوں انسانوں کے امیدیں وابستہ کردہ بین الاقوامی نظام میں دراڑیں آچکی ہیں۔

جناب ایردوان نے استنبول دولما باہچے پیلس میں منعقدہ چوتھے بین الاقوامی عدالت عالیہ سربراہی اجلاس کے عشائیہ میں  دنیا کے مختلف ممالک سے استنبول اجلاس میں شرکت کرنے والے غیرملکی مہمانوں سے خطاب کیا۔

انہوں نے کہا کہ انصاف کا تقاضا تمام تر بنی نو انسانوں کی مشترکہ قدر اور مطالبہ بھی ہے۔

کرہ ارض پر مظالم،زیادتیوں ، آہ و فریاد  کے زور پکڑنے پر زور دینے والے صدر نے بتایا کہ"اگر ہم بوسنیا، میانمار اور شام میں لاکھوں بے گناہ انسانوں  کے خونخوار طریقے سے قتل کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی  نہیں کر سکتے تو پھر ہم کرہ ارض پر کس منہ سے انصاف کی بات کر سکتے ہیں۔"

انہوں نے کہا "مغربی معاشروں کے کچرے میں پھینکتے ہوئے ضائع کی جانےو الی خوردنی اشیاء کی مقدار  اگر افریقہ کے تمام تر فاقہ کشوں کا پیٹ بھرنے کی حد تک  پہنچ چکی ہے تو ہم یہاں پر کس طرح کے انصاف کی بات کر سکتے ہیں؟"   محض اپنی سلامتی و  خوشحالی کے لیے مظلوموں اور بے بس لوگوں کےمنہ پر اپنے دروازے بند کرنے والے  ممالک  کے ترقی یافتہ عنوان کے مالک  ہونےو الی اس دنیا میں ہم سے کون ، انصاف کے دائرے میں زندگی بسر کرنے کا کہہ سکتا ہے؟"

صدر ترکی نے اس بات کی یاد دہانی کرائی کہ  اقوام متحدہ سمیت  ،  تمام تر بنی نو انسانوں کے تحفظ اور خوشحالی  سے ہمکنار کیے جانے کے مقاصد کے حامل متعدد اداروں نے اس ضمن میں کئی ایک بین الاقوامی دستاویز  پر دستخط کر رکھے ہیں۔

مجھے بڑے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ یہ ادارے ، مذکورہ دستاویز کے مقاصد کے مطابق کاروائیاں نہیں کر رہے۔  لہذا کروڑوں انسانوں کے امیدیں وابستہ ہونے والا عالمی نظام  اب ٹوٹ  پھوٹ کا شکار ہوچکا ہے۔

انہوں  نے اس بات کی بھی یا د دہانی کرائی کہ  بطور ترکی ہم نے ہر موقع پر اقوام متحدہ اوربالخصوص سلامتی کونسل میں اصلاحات کی ضرورت کا بار ہا  ذکر کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ"دنیا 5 سے بڑی ہے  کہتے وقت ہمارا اصل مقصد کرہ ارض میں انصاف کے قیام کا مطالبہ پوشیدہ ہے۔ دنیا کے 193 ممالک  کی تقدیر کو صرف 5 ملکوں حتی ایک ملک کے ہاتھ میں پکڑانا  سب سے بڑی نا انصافی ہے۔ اس بنا  پر ہم عالمی نظام کی ازر سر نو تشکیل کے خواہاں ہیں، اس لیے  وسیع پیمانے کی ترامیم اور اصلاحات نا گزیر بن چکی ہیں۔"

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا