English   /   Kannada   /   Nawayathi

وزیر اعظم مودی کی بدعنوائی ثابت ہو چکی ، اب استعفی دے دینا چاہئے :راہل گاندھی

share with us

نئی دہلی:11؍اکتوبر2018(فکروخبر/ذرائع)فرانسیسی میگزین میڈیا پارٹ کےدھماکہ دارخلاصہ کے بعد کانگریس صدر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پورے ملک کو آہستہ آہستہ سمجھ آ جائے گا کہ ’وزیر اعظم بدعنوان‘ ہیں۔ عوم کو سمجھ آ جائے گی کہ وزیر اعظم نے انل امبانی کو رافیل سودے میں 30 ہزار کروڑ روپے دلوائے ہیں۔ کانگریس صدر نے کہا ’’وزیر اعظم نریندر مودی نے انل امبانی کی چوکیداری کی ہے اور سچائی یہ ہے کہ انہوں نے ائیر فورس کے 30ہزار کروڑ روپے انل امبانی کی جیب میں ڈالے ہیں۔

کانگریس صدر نے کہا ’’یہ اکیلا کنٹریکٹ نہیں ہے ابھی کئی اورٹھیکوں کے معاملے سامنے آنے ہیں ۔یہ صرف رافیل سودے کی بات نہیں ہے یہ ڈیفینس انڈسٹری کی بات ہے‘‘۔

کانگریس صدر نے وزیر دفاع نرملا سیتارمن کے فرانس دورے کے تعلق سے کہا کہ اس کا مقصد سارے معاملے کو کوور اپ کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فرانس کی دسالٹ کمپنی کے پاس یہ ایک بڑا سودا ہے ، ان سے جو بھی ہندوستانی حکومت کہے گی وہ اسے کہہ دیں گے مگر اس سارے معاملہ میں ابھی اور بہت سی معلومات منظرعام پر آنی ہیں ، سچائی اب چھپائی نہیں جا سکتی ۔ راہل گاندھی نے کہا کہ حکومت ہر چیز کی جانچ کرائے ، کیونکہ ہم کہہ رہے ہیں کہ وزیر اعظم نے اس میں بدعنوانی کی ہے ، اس لئے اس کی بھی جانچ ہونی چاہیے ۔ راہل گاندھی نے کہا کہ انہوں نے خود وزیر خزانہ ارون جیٹلی سے کہا تھا کہ اس کی جے پی سی سے جانچ کرا لیں سارا معاملہ صاف ہو جائے گا ، دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا ، لیکن وہ اس سے بھاگ گئے ۔

صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ پہلے فرانس کے سابق صدر فرانسوا اولاند نے کہا تھا کہ ہندوستانی وزیر اعظم نے ان سے کہا تھا کہ رافیل میں انل امبانی کو آفسیٹ پارٹنر بنانا ہے اور اب رافیل کمپنی کے سینئر ایگزیکٹیو نے کہا ہے کہ دسلاٹ ایوی ایشن اور انل امبانی کی کمپنی کی پارٹنر شپ دراصل رافیل سودے کے عوض میں تھا۔ واضح رہے فرانس کے نیوز پورٹل میڈیا پارٹ نے نئے دستاویز ات پیش کئے ہیں جس سے یہ بات صاف ظاہر ہوتی ہے کہ دسلاٹ کے لئے انل امبانی کی کمپنی ریلائنس ڈیفینس کو پارٹنر بنانا ٹرید آف ڈیل میں ’لازمی اور ضروری ‘ تھا۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا