English   /   Kannada   /   Nawayathi

اسرائیل کا فلسطینی ماہی گیروں کے معاشی قتل کا منصوبہ

share with us

یروشلم:07؍اکتوبر2018(فکروخبر/ذرائع)مقبوضہ بیت المقدس پر قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کے ماہی گیروں کے لیے مچھلیاں پکڑنے کے مقرر کردہ رقبے میں مزید کمی کردی ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے اپنے ظالمانہ فیصلے سے غزہ میں ماہی گیروں کے چولہے ٹھنڈے کردیئے۔ اسرائیلی حکومت نے غزہ کے ماہی گیروں کے لیے مختص 16.5 کلومیٹر علاقے کو کم کر کے صرف 11 کلو میٹر تک محدود کردیا ہے۔

غزی کے ماہی گیروں کے لیے ’فشنگ زون‘ کے جس علاقے کو ختم کردیا گیا وہاں سب سے زیادہ مچھلیاں پائی جاتی ہیں۔ اس پابندی سے ماہی گیروں کو مچھلیاں کم ملیں گی اور وہ معاشی بحران کا شکار ہوجائیں گے۔ 1990 کے اوسلو معاہدے کے تحت یہ فشنگ زون قائم ہیں۔ ادھر اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یہ قدم غزہ میں اسرائیلی سرحد پر ہونے والی جھڑپوں کے جواب میں اٹھایا گیا ہے۔

 

واضح رہے کہ جمعے کے روز بھی غزہ کی سرحد پر اپنے گھروں کو واپسی کی مہم کے تحت فلسطینیوں کے پُرامن مظاہروں پر اسرائیلی فوجیوں نے براہ راست فائرنگ کر کے 3 فلسطینی نوجوانوں کو شہید اور 376 کو زخمی کردیا تھا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا