:اور ہر طرح کے
دوردرشن بھی زعفرانی رنگ میں،چوطرفہ تنقیدیں ... مدارس کی نوعیت بدلنے والا کوئی اقدام منظور نہیں: م ... 400 نہیں150سیٹیں حاصل کرنا بھی بی جے پی کے لئے مشکل : ... بی جے پی کشمیر میں ’بی‘ اور ’سی‘ ٹیموں کے نشان پ ... ایرنڈول مسجد معاملہ : سپریم کورٹ نے مسجد کی چابیاں ... سی اےاے قانون کو چیلنج کرنے والی ایک اور عرضی سپری ... فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد کو سلامتی کونسل ... غزہ: 30 ہزار سے زائد شہیدوں کے بعد اب 13 ہزار سے زائ ...
:اور ہر طرح کے
دوردرشن بھی زعفرانی رنگ میں،چوطرفہ تنقیدیں ... مدارس کی نوعیت بدلنے والا کوئی اقدام منظور نہیں: م ... 400 نہیں150سیٹیں حاصل کرنا بھی بی جے پی کے لئے مشکل : ... بی جے پی کشمیر میں ’بی‘ اور ’سی‘ ٹیموں کے نشان پ ... ایرنڈول مسجد معاملہ : سپریم کورٹ نے مسجد کی چابیاں ... سی اےاے قانون کو چیلنج کرنے والی ایک اور عرضی سپری ... فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد کو سلامتی کونسل ... غزہ: 30 ہزار سے زائد شہیدوں کے بعد اب 13 ہزار سے زائ ...
سپول:21؍ستمبر2018(فکروخبر/ذرائع) کانگریس کی سینئر لیڈر اور ممبر پارلیمنٹ محترمہ رنجیتا رنجن نے کہا کہ تین طلاق کے مسئلے پر آرڈیننس مسلمانوں پر جبرا تھوپا گیا ہے جس کا خمیازہ مرکز کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کو بھگتنا ہوگا۔
رنجن نے نامہ نگاروں سے بات چیت میں آرڈیننس کی خامیاں اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اس مسئلے پر لائے گئے بل کی خامیوں پر راجیہ سبھا میں بحث ہوچکی ہے۔ کانگریس بل کو بہتر کرنے کے تعلق سے اپنی رائے ملک کے سامنے رکھ چکی ہے۔ اس بل میں طلاق متاثروں کے لے معاوضہ کا التزام نہیں، طلاق دینے پر شوہر کو جیل جانے جیسی خامیاں ہیں لیکن موجودہ حکومت اپنے رخ پر قائم ہے۔
رنجن نے کہا کہ مرکزی حکومت نے تین طلاق جیسے حساس مسئلے پر کانگریس سمیت دیگر پارٹیوں کی باتوں کو نظرانداز کررہی ہے اور فورا ہی اس پر آرڈیننس لے آئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ آرڈیننس لوگوں کی توجہ اصلی مسائل سے بھٹکانےکے لئے لایا گیا ہے۔اگر حکومت سمجھتی ہے کہ اس آرڈیننس سے تین طلاق کا مسئلہ ختم ہوگیا تو یہ حکومت کی بھول ہے۔ اس سے حکومت کاپیچھا نہیں چھوٹنے والا۔
رنجن نے کہا کہ مرکز کی نریندر مودی حکومت چار برسوں تک اس مسئلے پر گہری نیند سوتی رہی جب حکومت کی مدت پوری ہونے والی ہے تو سیاسی فائدے کے لئے اسے تھوپ رہی ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ حکومت کا یہ سیاسی داؤ الٹا پڑے گا اور آنے والے عام انتخابات میں اس کو زبردست قیمت چکانی پڑے گی۔
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |