English   /   Kannada   /   Nawayathi

بھٹکل میں آوارہ کتوں کے حملوں میں روز بروز اضافہ ،عوامی تحفظ کے لیے مناسب کارروائی نہ کیے جانے پر عوام برہم 

share with us

 

بھٹکل 20؍ ستمبر 2018(فکروخبر نیوز) شہر میں آوارہ کتوں کے حملہ کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ وقتاً فوقتاً شہر میں پیش آنے والے کتوں کے حملوں کے واقعات نے عوام میں خوف وہراس پیدا کردیا ہے اور وہ خود کو غیر محفوظ تصور کررہے ہیں۔ بڑھتے واقعات انتظامیہ پر بھی سوالیہ نشان کھڑے کررہے ہیں اور عوام میں شدید غصہ پایا جارہا ہے۔ گذشتہ دس دن سے ان واقعات میں کمی واقع ہونے کے بجائے روز بروز اضافہ ہورہا ہے لیکن انتظامیہ اس کے خلاف کوئی مناسب کارروائی نہیں کررہی ہے۔ بچوں سے لے کرعمررسیدہ افراد کو بھی کتے اپنا نشانہ بنا چکے ہیں۔ رات کے اوقات میں سواریوں کے لیے یہ کتے پریشانی کا باعث ہورہے ہیں۔ اکثر سواریوں کے پیچھے لگنے کی وجہ سے سوار اپنا توازن کھو بیٹھتے ہیں اور اس سے بچنے کی تدبیریں اختیار کرنے لگتے ہیں۔کبھی ان سے بچنے کی تدبیر میں حادثہ کا بھی شکار ہوسکتے ہیں ، اس کے علاوہ رات کے اوقات میں راہگیروں کے لیے گذرنا دشوار ہوگیاہے۔والدین اسکول جانے والے بچوں کے تعلق سے زیادہ فکر مند نظر آرہے ، اب تک نو افراد ان حملوں میں زد میں آکر زخمی ہوگئے ہیں جن میں سے بعض کو مقامی سرکاری اسپتال میں علاج ومعالجہ کے بعد چھٹی دی گئی اور بعض کو اڈپی سرکاری اسپتال داخل کیا گیا ہے ۔ کتوں کے بڑھتے حملوں سے بچنے کے لیے عوام آپس میں ان سے بچنے کی تدابیر اختیار کررہے ہیں لیکن اس ضمن میں انتظامیہ کی طرف اب تک کوئی اقدام نہیں کیا گیا ہے۔ تازہ واقعہ کل ہورسالی کا ہے جہاں ایک ستر سالہ خاتون کتے کے حملہ میں زخمی ہوگئی۔ کتے نے اس کے ہاتھوں پر اس زور سے کاٹا ہے جس کے نشان صاف طور پر دیکھے جاسکتے ہیں۔ اس واقعہ کے منظر عام پر آنے کے بعد عوام میں مزید خوف وہراس پایا جارہا ہے ، اس سے قبل مٹھلی گرام پنچایت کے حدود میں آنے والے ایک گھر کے کمپاؤنڈ میں گھس کرکتے نے دو افراد پرحملہ کرکے انہیں زخمی کردیا ۔ اسی روز راہگیروں پر بھی کتے نے حملہ کردیا تھا، اس واقعہ کے بعد ایک پاگل کتے کا واقعہ پیش آیا جس میں ایک دس سالہ لڑکے سمیت چار افراد زخمی ہوگئے۔ بڑھتے واقعات عوام کے لیے تشویش کا باعث بن رہے ہیں ۔ عوام نے امید ظاہر کی ہے انتظامیہ جلد از جلد اس طرف توجہ دیتے ہوئے عوام کی حفاظت کے لیے کوئی مناسب قدم ضرور اٹھائے گی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا