English   /   Kannada   /   Nawayathi

روس نے شامی صوبے ادلب میں ترکی کے جنگ بندی کے مطالبے کومسترد کردیا 

share with us


شامی صوبے میں خون ریزی سے بچنے کیلئے جنگ بندی کی جائے، طیب اردگان
روس ادلیب صوبے میں دہشت گردوں کے خلاف جنگ جاری رکھے گا، ولادی میر پیوٹن


تہران :08؍ستمبر2018(فکروخبر/ذرائع)روس نے شام کے صوبے ادلب میں ترکی کے جنگ بندی کے مطالبے کومسترد کردیا ہے۔روس نے شمالی شام میں باغیوں کے آخری مضبوط گڑھ ادلب میں ترکی کے جنگ بندی کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف لڑائی جاری رہے گی۔شام کے صوبے ادلب میں فوجی کارروائی سے متعلق یران، روس اور ترکی کے صدور نے ایرانی دارالحکومت تہران میں ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں شرکت کی۔ جس میں ترکی کے صدر نے زور دیا کہ شامی صوبے میں خون ریزی سے بچنے کے لیے جنگ بندی کی جائے۔ترک صدر رجب طیب اردوان نے تہران میں ایران اور روس کے صدور سے شامی صوبے اِدلِب کے موضوع پر ہونے والی ایک کانفرنس میں کہا ہے کہ ان کا ملک شام سے فرار ہو کر آنے والے لاکھوں مہاجرین کی میزبانی کی سکت نہیں رکھتا۔ انہوں نے کہا کہ ادلب میں برسر پیکار عسکریت پسند گروپوں سے ہتھیار پھینکنے کا مطالبہ ایک واضح پیغام تھا جس سے مہاجرین کے بہاؤ کو کم کرنے میں مدد مل سکتی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔تاہم روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ روس ادلیب صوبے میں دہشت گردوں کے خلاف جنگ جاری رکھے گا۔اجلاس میں روس اور ایران کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رہنی چاہیے اور شامی صدر بشار الاسد کو حق حاصل ہے کہ وہ شام کا مکمل کنٹرول حاصل کریں۔
 

خیال رہے کہ رواں سال چار اپریل کو ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں ترک صدر رجب طیب اردوگان کی زیر صدرات شام میں جاری بحران کے حوالے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا تھا، جس میں ایرانی صدر حسن روحانی اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے شرکت کی تھی۔واضح رہے کہ مذکورہ اجلاس میں ترکی، ایران، اور روس نے شام میں قیام امن کے لیے اپنی کوششیں تیز کرتے ہوئے بحران زدہ ملک میں قائم حفاظتی علاقوں میں موجود شہریوں کے تحفظ کے لیے مشترکہ طور پر ہر ممکن اقدامات کرنے پر اتفاق کیا تھا
 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا