English   /   Kannada   /   Nawayathi

مصر میں سوشل میڈیاپر پابندی کا متنازع بل منظور

share with us

قاہرہ:03؍ستمبر2018(فکروخبر/ذرائع)مصری صدر عبدلفتاح السیسی نے سوشل میڈیا صارفین کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے والے متنازع قانون کو منظوری دے دی۔مصری حکام کے مطابق اس سال جولائی میں پارلیمنٹ میں منظور ہونے والے اس قانون کے مطابق سوشل میڈیا پر جن لوگوں کے 5000 سے زائد فالورز ہونگے، ان کی آن لائن سرگرمیوں پر نظر رکھی جائے گی۔
اس قانون کے تحت متعلقہ حکام کو اختیار حاصل ہو گا کہ وہ ایسے کسی بھی شخص کے خلاف جو جعلی خبریں شائع اور وائرل کرنے، سماج میں انتشار پھیلانے اور قانون کی خلاف ورزی کرنے کے مرتکب پائے جاتے ہیں تو اس شخص کے اکاونٹ کو بلاک اور برخاست کر دیا جائے گا۔ 
دائیں بازو گروپ نے اس قانون کو انٹرنیٹ کی مدد سے دنیا سے ربط کرنے اور انٹرنیٹ پر عام لوگوں کی آزادی اظہار رائے کا گلا گھونٹنے کے مترادف ٹھہرایا۔
خیال رہے کہ اگست مہینے میں مصری صدر نے ایک دوسرے قانون میں حکام کو جج کے ذریعے یہ اختیار مہیا کرایا تھا کہ کوئی بھی ویب سائٹ جو ملک  مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہوتی ہو یا ملک کے تحفظ کو زک پہنچاتے ہو، انہیں بلاک کر دیا جائے گا۔
سرکاری حکام نے اس قانون کو ملک کے مفاد میں بتایا، ان کا  ماننا ہیکہ اس سے ملک مخالف سرگرمیوں اور دہشت گردی پر قدغن لگانے میں مدد ملے گی۔دلچسپ بات یہ ہے کہ اس قانون سے قبل تقریباً 500 ویب سائٹ کو مصر میں بلاک کیا جا چکا ہے۔ 

 

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا