English   /   Kannada   /   Nawayathi

صحافت جموریت کا چوتھاستون، اوراچھاصحافی قوم کا ترجمان ، مظلوموں کا سہارا ہوتاہے، لکھنو میں فکروخبر ایڈیٹر ان چیف مولانا سید ہاشم نظام ندوی کا خطاب 

share with us

لکھنو:یکم ستمبر2018(فکروخبرنیوز)گولڈن فیوچر ایجو کیشن اینڈ ویلفئر سوسائٹی کے تحت مدرسہ ریاض الجنۃ (برولیا ، ڈالی گنج )میں بعنوان ’’ صحافت،اور صحافی کی اہمیت ‘‘پر جلسے کاانعقاد کیا گیا ۔مہمان خصوصی مولانا سید ہاشم نظام ندوی(فکروخبر آن لائن ‘‘کے ایڈیٹر ان چیف بھٹکل، کرناٹک) نے  اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صحافت جموریت کا چوتھاستون ، ابلاغ کا مؤثر ذریعہ ، اور پورے قصر جمہوریت کا ایسامحافظ ہے جو کسی بھی مملکت میں انانیت وانار کی کے سامنے دیوار بن کر کھڑاہوجاتاہے،اسلامی صحافت کی اشاعت میں اردو صحافت کوجو اہم کردار ہوتاآرہا ہے ، اسے تاریخ کبھی فراموش نہیں کرسکتی۔
مولانانے کہا کہ جہاں ایک اچھا صحافی قوم کا ترجمان ، مظلومین کا سہارا، اور عوامی مسائل کو اجاگر کرنے کے ساتھ معاشرے کی سمت کاتعین ،اورانقلاب پیداکردیتا ہے، وہیں بعض صحافی ذ اتی مفاد کی فکر،اور مصلحت پسندی کی چادر میں لپٹے ہونے، اور سرمایہ داروں کا کھلونا بننے کی وجہ سے ، ان میں حق بات کہنے کی طاقت نہیں رہی،اور،ہرخاص وعام میں یہ سوال گردش کررہا ہے کہ آج کوئی ایساترجمان ورہنما نہیں ہے، جو ہماری وکالت ،اوربرادران وطن کے احساسات وجذبات کا صحیح طریقے سے ذکر کرسکے ، حق بولنے والوں کی آواز کو دبایاجارہا ہے، حقائق کو منظر عام پر لانے والے صحافیوں کاتحٖفظ نہیں ہے، جبکہ حق گوئی و بے باکی ایک اچھے صحافی کی وہ بنیادی صفات ہیں، جس سے دوست کم دشمن زیادہ بنتے ہیں، ہردور ، ہر زمانے میں صحافیوں کی بڑی قدر وقیمت رہی ہے ،ایسے میں انسانی زندگی کے ہر شعبہ کے متعلق ٹھوس رہنمائی کرنے کے ساتھ مقدس پیشہ صحافت کو ہر طرح کے غیر صحتمندانہ افکار ونظریات سے پاک کرنا نہایت ضروری امر ، اور وقت کا اہم تقاضہ ہے۔
صدر جلسہ دارالعلوم ندوۃ العلماء کے استاذ مولانا سیدعنایت اللہ ندوی نے صحافت کی طاقت اور اسکی اہمیت پرروشنی ڈالتے ہوئے قرآن پاک کے حوالہ سے کہاکہ اللہ تعالی نے حضور اکرم ﷺ کو دعوت وتبلیع کا کام کھل کر کرنے کا حکم دیا،جبکہ اس سے پہلے خفیہ طور پر یہ کام جاری تھا،اسکے لئے اللہ تعالی نے فاصدع کا لفظ استعمال کیا،جس کے لغوی معنی شیشہ پھوڑنے کے ہیں،فاصدع کا مطلب یہ ہوا کہ اتنے زور دار طریقے سے اپنی نبوت کا اعلان کرو کہ مکہ کا بچہ بچہ اس سے واقف ہوجائے، آج کے دور میں میڈیاکی اہمیت اس سے واضح ہوتی ہے،داعیوں کے لئے ضروری ہے کہ میڈیاکو اپنے ہاتھ میں لیکر مؤثراور طاقت ور طریقے سے اپنی بات کو ہر فرد بشر تک پہونہچائیں،اور تمام انسانوں کی فلاح وبہبود کے لئے کام کریں۔
مولاناجاوید اختر ندوی نے دوراندیش، و عظیم صحافیوں کے حوالہ ودلائل سے کہاکہ مفکراسلام حضرت مولانا سید ابو الحسن علی حسنی ندوی رحمۃ اللہ علیہ نہ صرف ذرائع ابلاغ کی اہمیت وافادیت کے قائل تھے بلکہ صحافت اور میڈیا کوموجودہ وقت کی سب سے بڑی طاقت سمجھتے تھے، صحافت کے ذریعہ تعلیمات اسلام کی اشاعت دارالعلوم ندوۃ العلماء کے بنیادی مقاصد میں داخل ہے، کہاکہ زمانہ ہمیں جس نازک حالات و جس موڑ پر لاکر کھڑا کردیا ہے،اس بدلتے حالات کا تقاضہ ہے کہ اپنے اندر وہ طاقت اور صلاحیت پیداکریں جن ذرائع کا صحافت متقاضی، اورجن صلاحیتوں کا مطالبہ کررہا ہے،آج کے زمانہ میں صحافت کی وہ حیثیت ہے جو پہلے زمانوں میں تلواروں ودیگر ہتھیاروں کی ہواکرتی تھی،آج ان ذرائع کو اپناناہوگا جن کے ذریعہ ہمارے بزرگو ں،و اسلاف نے باطل طاقتوں کو شکست دی ہے۔
ڈاکٹر ہارون رشید ندوی نے کہا کہ مسلمانوں کے اندر جو اوصاف حمیدہ، اور تعلیمات اسلام کا جو پیغام ہے ، وہ صرف ہمارے سینوں میں محفوظ ہے،اگر یہ صحیح معنی میں صحافت کے ذریعہ انسانیت تک پہونچ جائے ، تو ہمارے مخالف کی آنکھیں کھل جائیں گی،، لیکن صحیح طریقے سے صحافت کا وہی حق اداکرسکتاہے جس کے پاس پختہ علم، اور دین اسلام پر گہری نظرہو۔
مولاناابوبکر صدیق ندوی نے کہاکہ اسلام کی نشر واشاعت اور اسکی تفہیم میں ذرائع ابلاغ اور تعلیم کا کردار بنیادی ہے،ان دونوں ذرائع سے ایک مسلمان اپنے دعوتی مشن میں کامیاب اور اپنے فرائض منصبی سے عنداللہ سبکدوش ہوسکتا ہے، اور دعاۃ اور مصلحین کی فہرست میں اپنا نام درج کراسکتا ہے۔
مولانا محمدشمیم ندوی نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ اردو اخبارات ورسائل ہی تھے جن کے دم سے تحریک آزادی کی پوری کائنات روشن تھی، منظم منصوبہ کے تحت ا دارالعلوم ندوۃ العلماء کے فرزندوں میں سید ہاشم نظام ندوی ’’فکروخبر آن لائن کے ذریعہ جو عظیم خدما ت انجام دے رہے ہیں وہ قابل تحسن اور انتہائی مبارکباد کے مستحق ہیں،جسکی تائید تمام مقررین نے سراہتے ہوئے کی، اس روشن حقیقت کے بعد بھی اردو صحافت کے ساتھ جو سوتیلا سلوک کیاجارہا ہے، اور باطل طاقتیں اپنے مفاد کیلئے جس طرح جھوٹ کو سچ، اور سچ کو جھوٹ کہہ کر عوام کو گمراہ کرنے میں لگی ہوئی ہیں وہ بہت ہی افسوس ناک ہے۔خیال رہے کہ جلسہ کا آغازمحمدانس کی تلاوت کلام پاک سے ہوا،طالبہ یسری، ذکری،حذیفہ نے تعلیمی مظاہرہ پیش کیا۔
اس موقع پرخاص طور سے ریان ندوی، محمداسلام ندوی، جناب عبدالرحمن، ادیب الرحمن ندوی،ارشد ندوی، اطیع اللہ ندوی، قطب عالم ندوی،حافظ طلحہ، منظور عالم،عبدالرحمن جامعی،محمدعرفان وغیرہ سمیت طلباء موجود تھے،صدر محترم کی دعاپر جلسہ کا اختتام ہوا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا