English   /   Kannada   /   Nawayathi

شیو سینا کا مودی پر وار،کہانوٹ بندی کی ناکامی پر آر بی ائی نے بھی لگائی مہر ،نوٹ بندی کی ناکامی پر اب پی ایم کو کیا سزادی جائے ؟

share with us

مہاراشٹرا:یکم ستمبر2018(فکروخبر/ذرائع)شیو سینا نے کہا کہ سنہ 2016 میں کی گئی نوٹ بندی کے بعد 99.3 فیصدی نوٹ واپس آگئے تو آخر کہاں گئی بدعنوانی اور کالے دھن ۔

     ریزرو بینک (آر بی آئی) کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ کہا گیا ہے کہ نوٹ بندی کے بعد 99.3 فیصد نوٹ بینکوں میں واپس آگئے ہیں۔ مہاراشٹر میں بی جے پی کی اتحادی پارٹی شیوسینا نے کہا کہ وزیراعظم ملک کو نوٹ بندی کے ذریعہ 'مالی افراتفری' میں ڈال دینے کے عوض میں کیا سزا دی جائے گی؟
 شیوسینا نے کہاکہ نوٹ بندی سے ملک کی معیشت کو زبردست نقصانات پہنچے ہیں، صنعتیں متاثر ہوئی ہیں، روپے کی قدر میں آزادی کے بعد سے سب سے زیادہ گراوٹ درج کی گئی ہے اور 100 سے زائد افراد اپنی جان گنوا بیٹھے، پھر بھی ملک کے حکمران اس اقدام کے تعلق سے خاموش ہیں اور شیخی بگھار رہے ہیں۔

شیوسینا نے پارٹی ترجمان نے 'سامنا' کے اداریہ میں وضاحت کی ہے، نوٹ بندی نے ملک کو مالی خسارے میں ڈھکیل دیا ہے اس لیے وزیراعظم نریندر مودی ملک سے کیے گئے اپنے وعدے کے مطابق کیا سزا پائیں گے۔
واضح رہے کہ انہوں نے گوا کی ایک ریلی میں کہا تھا کہ مجھے محض 50 روز دیں اگر میں نے بدعنوانی اور کالےدھن کو ملک سے ختم نہ کردیا تو آپ مجھے جو سزا دینا چاہیں میں اس کے لیے تیار ہوں۔

 شیو سینا نے کہا کہ نوٹ بندی محض مقبولیت حاصل کرنے کے لیے کی گئی، پارٹی مودی کی اس تقریر کا حوالہ دے رہی ہے جو انھوں نے گوا میں نومبر 2016 میں دی تھی جہاں انھوں نے عوام سے 50 دن یعنی 30 دسمبر تک تعاون کرنے کی عوام سے بھیک مانگی تھی اور انہوں نے کہا تھا کہ اگر ان کے ارادے غلط ثابت ہوں تو وہ سزا کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ 'میں نے محض پچاس دن مانگتا ہوں، مجھے 30 دسمبر تک وقت دیجئے، اس کے بعد اگر میرے ارادوں یا میرے اقدام میں کوئی یا خامی پائی گئی تو میں ملک کی جانب سے دی جانے والی کسی بھی سزا بھگتنے تیار ہوں'۔شیو سینا نے کا کہ ملک کی معیشت سے متعلق فیصلے جلدی میں کیے گئے ہیں، نوٹ بندی نے ملک کی معیشت کا بہت خراب حال کردیا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ نوٹ بندی سے کشمیر میں دہشت گردانہ سرگرمیاں کم ہوجائیں گی اور وادی میں امن و امان قائم ہوجائے گا یہ بھی دعوےکھوکھلے ثابت ہوئے۔
بی جے پی کی ناراض حلیف جماعت نے یہ بھی کہاکہ نوٹ بندی کے بعد دو مہینوں تک بینکوں کے باہر عوام قطاروں میں کھڑے رہے، چھوٹی صنعتوں کو نقصان پر نقصان ہوتا رہا، اور سرویز سیکٹر تباہ ہوتے گئے، کسانوں کو ناقابل تلافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔

 شیوسینا نے کہاکہ اُن قطاروں میں 100 سے زائداز افراد کی جانیں گئیں اور نوٹ بندی کے سبب 70 برس میں روپے کی قدر اپنی سب سے نچلی سطح تک پہونچ گیا، جس کی وجہ سے معیشت بری طرح لڑکھڑا گئی۔
سرکاری خزانے کو نئے نوٹوں کی طباعت کے لےے 15 ہزار کروڑ روپئے کا نقصان ہوا، مزید 700 کروڑ روپے اے ٹی ایمز کو نئے نوٹوں کے قابل بنانے کے لیے خرچ کیے گئے نیز 2 ہزار کروڑ روپے نئے نوٹوں کی تقسیم پر خرچ ہوئے ہیں، یہ سب قومی معیشت کو نقصان ہی نقصان تھا۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا