English   /   Kannada   /   Nawayathi

65سالوں سے بچھڑے ہوئے کوریائی خاندانوں کی ملاقات

share with us

53۔1950 کے عرصے میں کوریا جنگ کے دوران لاکھوں افراد بچھڑ گئے تھے
لی کیوم سیوم نامی 92 سالہ خاتون کوریا جنگ کے بعد سے اب پہلی مرتبہ اپنے بیٹے سے ملنے آئیں

سوکچو:20؍اگست2018(فکروخبر/ذرائع)جنوبی کوریا کے خاندانوں کے بزرگ اور ضعیف افراد اپنے اہلِ خانہ کے ہمراہ شمالی کوریا میں مقیم تقریباً 7 دہائیوں قبل بچھڑنے والے اپنے خاندان کے دیگر افراد سے ملاقات کیلئے جمع ہوئے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق جنوبی کوریا اور شمالی کوریا کے سفارتی تعلقات میں بہتری کے سبب تین سال کے عرصے میں ہونے والی اس پہلی تین روزہ ملاقات کا آغاز شمالی کوریا کے ماؤنٹ کم گینگ ریزورٹ میں ہوا۔واضح رہے کہ 53۔1950 کے عرصے میں کوریا جنگ کے دوران لاکھوں افراد بچھڑ گئے تھے، ان بچھڑنے والوں میں بہن بھائی، والدین، بچے اور میاں بیوی بھی شامل تھے، جو الگ الگ ملکوں میں مستقل طور پر بس گئے تھے ٗان میں ایک لی کیوم سیوم نامی 92 سالہ خاتون بھی شامل تھیں جو کوریا جنگ کے بعد سے اب پہلی مرتبہ اپنے بیٹے سے ملنے آئیں جو جنگ کے دوران ان سے بچھڑ گیا تھا ٗان کے بیٹے اب 71 برس کے ہیں جو اپنی اہلیہ کے ہمراہ اپنی والدہ سے ملنے آئیں گے ٗ اس بارے میں لی کیوم سیوم کا کہنا تھا کہ مجھے نہیں معلوم کہ ی اچھا ہے یا برا نہ ہی مجھے یقین آرہا ہے کہ یہ حقیقت ہے یا خواب ٗجنوبی کوریا میں منتقل ہونے کے بعد ان کی دوبارہ شادی ہوئی جس سے ان کے 7 بچے ہوئے لیکن وہ ہمیشہ اپنے بچھڑ جانے والے بیٹے کے بارے میں فکر مند رہیں، اور اب ان کے ذہن میں اپنے بیٹے سیپوچھنے کے لیے سوالات کا انبار ہے کیوں کہ اس وقت وہ صرف 4 سال کا تھا چونکہ دونوں ممالک کا تنازع مسلح طور ہر ختم ہوا اور باقاعدہ جنگ بندی کا معاہدہ نہیں ہوا جس کی وجہ سے دونوں ملک تکنیکی اعتبار سے حالت جنگ میں ہیں اور سویلین تبادلے حتیٰ کہ فیملیوں کے درمیان رابطے تک بند تھے ٗواضح رہے کہ سال 2000 سے اب تک دونوں ممالک کے مابین دوبارہ ملاقاتوں کے 20 کوششیں ہوچکی ہیں، لیکن خاندانوں کے ضعیف افراد کے لیے وقت تیزی سے گزر رہا ہے ٗجب بچھڑے خاندانوں کو ملانے کی کوششوں کا آغاز ہوا تقریباً ایک لاکھ 30 ہزار سے زائد جنوبی کوریا کہ افراد نے ملاقاتوں کے لیے درخواستیں دی تھیں جس میں سے اکثریت اب انتقال کرچکی ہے اور جو انتظار کررہے ہیں ان میں سے بھی زیادہ تر کی عمریں 80 سال سے زائد ہیں اور سب سے طویل عمر بزرگ کی عمر 101 سال ہے ٗحالیہ ملاقات کیلئے چنے جانے والے افراد میں سے کافی افراد دستبردار ہوگئے جب انہیں معلوم ہوا کہ ان کے قریبی رشتے دار انتقال کرچکے ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا