English   /   Kannada   /   Nawayathi

نوجوان اپنی ذمہ داریوں کو سمجھ کر کردار سے دین سے وابستگی کا ثبوت پیش کریں : مولانا محمد الیاس ندوی 

share with us

سوپر اسٹار اسپورٹس سینٹر کی جانب سے یومِ آزادی کی مناسبت سے پروگرام کا انعقاد 

بھٹکل 18؍ اگست 2018(فکروخبر نیوز) نوجوان جس میدان میں بھی بڑھیں دینی شناخت کے ساتھ رہیں ۔ ہمیں اپنے نوجوانو ں کو اس طرح تیار کرنا ہے کہ وہ دوسروں کے لیے ماڈ ل بنیں ، ان کے افعال وکردار سے دین سے وابستگی کا ثبوت ملے اور اسی دینی شناخت کی ساتھ وہ دنیاوی میدان میں بھی آگے بڑھتے جائیں ، ان باتوں کا اظہار جنرل سکریٹری مولانا بوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل واستاد تفسیر جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا محمد الیاس ندوی نے کیا ۔ 
مولانا موصوف جنگِ آزادی میں مسلمانوں کا کردار اور موجودہ حالات میں نوجوانو ں کی ذمہ داریاں کے عنوان پر سوپر اسٹار اسپورٹس سینٹر کی جانب سے الافراح شادی ہال میں منعقدہ پروگرام سے خطاب کررہے تھے۔ مولانا نے ہندوستانی تاریخ پر روشنی میں نوجوانوں کو آگے بڑھنے کی نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ یہاں مسلمانوں نے جس طرح حکومت کی اس کی مثال دوسرے ممالک میں شاید ہی ملتی ہے۔ عام طو رپر ایک غلط فہمی لوگوں کے اندر پائی جاتی ہے کہ یہاں مسلمانوں نے آٹھ سو سال حکومت کی جبکہ حقیقت یہ ہے کہ مسلمانوں نے ہندوستان پر گیارہ سو سالوں تک حکومت کی ہے لیکن اتنے سال حکومت کرنے کے باوجود افسوس اس بات پر ہے کہ ہمارے نوجوان اس تاریخ سے نابلد ہوتے جارہے ہیں۔ مولانا نے علم اور معلومات کے فرق کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ پہلے لوگوں میں معلومات کم تھی اور علم زیادہ تھا۔ کم پڑھے لکھے ہونے کے باوجود ان میں اداروں او رتنظیموں کو چلانے کی صلاحیتیں تھیں لیکن آج کے نوجوانوں کو معلومات ہیں لیکن وہ فہم اور علم کی کمی ہے جس کی وجہ سے ان کی فکری صلاحتیں کم ہوتی جارہی ہیں۔ ایک معلومات پر غورو فکر کرکے اس کی گہرائی تک جانا علم ہے جبکہ معلومات جو اسے دی گئیں ہیں اس کو باقی رکھنے کا نام ہے۔ مولانا نے ہندوستان کی کے موجودہ حالات پر کہا کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت مسلمانو ں کی تاریخ کو مٹانے کا کام کیا جارہا ہے او رمسلمان اس سے غافل ہیں۔ ان کے اصل دشمنوں کے چہروں کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی کوششیں ان کی جانب سے کی جارہی ہیں اسے مسلمانوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ مولانا نے سوپر اسٹار کے نوجوانوں کو اس پروگرام کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صرف ہندوستان کی آزادی میں مسلمانوں کے کردار کے عنوان پر اکتفا نہیں کیا بلکہ موجودہ حالات میں نوجوانوں کی ذمہ داریوں کے عنوان پر ان کے جذبہ کا پتہ چلتا ہے اور یہ بات اس عنوان سے کھل کر سامنے آتی ہے وہ حقیقت میں نوجوانوں کو ان کے فرضِ منصبی سے واقف کرانا چاہتے ہیں۔ استاد جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا فواز منصوری ندوی نے بھی ہندوستان کی تاریخ پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس پوری تاریخ میں مسلمانوں کا جو رول رہا ہے وہ 1857سے پہلے بھی تھا اور اس کے بعد بھی جاری رہا۔ یہی نہیں بلکہ جب پرتگیز نے جب ہندوستان پر قبضہ کرنے کے خواب کے ساتھ کیرلا کے علاقوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تو اسی وقت سے یہاں کے علماء اور دانشوروں نے ان کے خلاف آواز بلند کی اور یہ آواز ہندوستان کو آزادی دلانے تک جاری رہی۔ ملحوظ رہے کہ اس پروگرام میں تعلیم ، ہنر اور کھیل کے میدانوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلباء کو انعامات سے بھی نوازا گیا۔تعلیمی میدان میں ڈاکٹر صیام علی اکبرا کو ، ہنر میں افضل قاسجمی اور کھیل کے میدان میں محمد نہال رکن الدین کو انعامات سے نوازا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ ہندوستان کی آزادی میں مسلمانوں کے کردار کے عنوان پر حاضرین سے کچھ دلچسپ سوالات بھی پوچھے گئے جن کے صحیح جوابات دینے والوں کو انعامات سے بھی نوازا گیا۔ 

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا