English   /   Kannada   /   Nawayathi

رابطہ سوسائٹی بھٹکل کی جانب سے رابطہ ایوراڈ پروگرام کا خوبصورت انعقاد ، ڈپٹی چیف منسٹر کرناٹکا اور سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے کی شرکت ، نمایاں کامیابی حاصل کرنے والوں کے درمیان تقسیم کیے گئے انعامات 

share with us

انسانی زندگی میں تبدیلی تعلیم کے ذریعہ ہی ممکن : ڈپٹی چیف منسٹر جی پرمیشورا 

قوم میں جو افراد مختلف صلاحیتوں کے مالک ہیں ان سب میں اشتراک ہونا چاہیے : ایڈوکیٹ ظفر یاب جیلانی 

بھٹکل 11؍ اگست 2018(فکروخبرنیوز) تعلیمی میدان میں آگے بڑھنے والوں کی ہمت افزائی کرتے ہوئے اور اس میں پیچھے رہ جانے والے طلباء طالبات کو شوق دلانے کی غرض سے ہر سال رابطہ سوسائٹی بھٹکل کی جانب سے رابطہ تعلیمی ایوارڈ پروگرام منعقد کیا جاتا ہے۔ امسال یہ پروگرام10؍ اگست بروز جمعہ بعد نمازِ عصر ٹھیک پاؤنے پانچ بجے انجمن گراؤنڈ میں منعقد کیا گیا جس میں ڈپٹی چیف منسٹر کرناٹکا ڈاکٹر جی پرمیشورا اور سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ جناب ایڈوکیٹ ظفر یاب جیلانی نے مہمانِ خصوصی کے طور پر شرکت کی ۔ اس موقع پر تعلیمی میدان میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے طلباء کو ’’ رابطہ تعلیمی ایوارڈ ‘‘ سے نوازا گیا ۔ اس کے علاوہ دو خصوصی ایوارڈ بھی دئیے گئے۔ ساتھ ساتھ ضلع بھر کے ٹاپرس کو بھی بلا تفریق مذہب انعامات سے نوازا گیا ۔ اس کے ساتھ ساتھ بیسٹ ٹیچر ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ امسال عثمان حسن رولنگ شیلڈ انجمن گرلز ہائی اسکول نوائط کالونی کے نام رہی۔ ہر سال کی طرح امسال بھی طالبات نے طلباء پر فوقیت حاصل کی اور اکثر ایواڈ طالبات کے نام رہے۔ اس ایوارڈ پروگرام کا آغاز مولانا حسان بافقیہ ندوی کی تلاوت کلامِ پاک سے ہوا۔ مہمانوں کا تعارف سکریٹری جنرل جناب محمد یونس قاضیا صاحب نے کیا اور ان کی خدمت میں استقبالیہ کلمات یوسف برماور نے پیش کیے۔ صدارتی کلمات صدر رابطہ جناب زاہدرکن الدین نے پیش کیے۔ نظامت کے فرائض مولانا تنویر جوشیدی ندوی نے بحسنِ خوبی انجام دئیے۔ قاضی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل مولاناخواجہ معین الدین ندوی مدنی کی دعائیہ کلمات کے ساتھ یہ ایوراڈ پروگرام اختتام کو پہنچا۔ 

انعام یافتگان طلباء کی تفصیلات 

انسانی زندگی میں تبدیلی تعلیم کے ذریعہ ہی ممکن : ڈپٹی چیف منسٹر جی پرمیشورا 

ریاستِ کرناٹک کے ڈپٹی چیف منسٹر اور وزیر داخلہ جی پرمیشورا نے ایوراڈ یافتگان طلباء وطالبات کی خدمت میں مبارکبادی پیش کرتے ہوئے کہا کہ انسانی زندگی میں تبدیلی تعلیم ہی کے ذریعہ ممکن ہے۔ تعلیم ہی سے انسان کی ذہن سازی کا کام کیاجاتا ہے۔ تعلیمی طور پر ہمارا ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے ، انہوں نے اس کی مثالیں پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپ دنیا کے کسی بھی ملک چلے جائیں آپ کو بہترین ڈاکٹر س، انجینئرس ، وکلاء ہندوستان سے تعلق رکھنے والے ملیں گے۔ ہندوستان اب ترقی کررہا ہے اور اس میں کرناٹکا کا ایک بہت بڑا حصہ ہے۔ انہوں نے اس سوچ کی تردید کہ ہندوستان تعلیمی طور پر ترقی نہیں کررہا ہے ۔اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان ہر سال ستر ہزار ڈاکٹرس ، پانچ لاکھ انجینئرس اور مختلف میدانوں میں افراد کو مہیا کرارہا ہے۔ انہوں نے ملک کے موجودہ حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو بھی کسی سے خوف کھانے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہندوستان کے دستور نے ہمیں حقوق دئیے ہیں اور وہ حقوق ہمیں مل کر رہیں گے۔ ملک کے دستور نے مذہبی آزادی بھی دی ہے اور مذہبی آزادی ہی میں ملک کی خوبصورتی ہے۔ اپنے سیاسی کیرئیرکے آغاز کی داستان بیان کرتے ہوئے انہو ں نے کہا کہ میں زندگی کے ہر موڑ پر مرحوم ایس ایم یحیٰ صاحب کا احسان مند رہوں گا جنہوں نے مجھے سیاسی میدان میں کھڑا کیا اور ہر موڑ پر میری ہمت افزائی کی اسی لیے میں انہیں سیاسی گرو مانتا ہوں۔ 

قوم میں جو افراد مختلف صلاحیتوں کے مالک ہیں ان سب میں اشتراک ہونا چاہیے : ایڈوکیٹ ظفر یاب جیلانی 

پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے مشہور ایڈوکیٹ اور بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے کنوینروسکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ جناب ایڈوکیٹ ظفر یاب جیلانی صاحب نے کہا کہ اس طرح ایوارڈ پروگرام ایک ترغیب ہے ان طلباء کے لیے جو امسال اچھے نمبرات حاصل نہیں کرسکے ۔ اس طرح کے تعلیمی ایوارڈ ملک کے مختلف شہروں میں منعقد ہورہے ہیں اور اس سے طلباء کو آگے بڑھنے میں ہمت مل رہی ہے۔انہوں نے ملک کی موجودہ صورتحال کے تعلق سے مسلمانوں سے خصوصی طور پر کہا کہ آپ اپنے اندر کسی بھی قسم کا خوف محسوس نہ کریں۔ آپ کے دل میں سوائے اللہ کے کسی کا خوف نہیں ہونا چاہیے۔ دستور نے جو ہمیں بنیادی حقوق عطا کیے ہیں ان میں کوئی بھی تبدیلی نہیں کرسکتا۔ اسی لیے دستور بنانے والوں کا یقین تھا کہ یہ ملک منافرت کی بنیاد پر نہیں چل سکتا ۔ مزید کہا کہ ہندوستان میں مسلمان اپنے حق سے جی رہے ہیں کسی کے سوغات پر نہیں ، موصوف نے اردو کے بقا کے لیے کی جانے والی کوششوں کی سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ اس میں اہم رول مدارس ہے اور آج کل جو اردو پڑھی او رلکھی جارہی ہے وہ ان ہی مدارس سے ہوسکتی ہے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ ایک ہی وقت میں مختلف قسم کے کام ہونے چاہیے اور قوم میں جو افراد مختلف صلاحیتوں کے مالک ہیں ان سب میں اشتراک ہونا چاہیے تب جاکر اس کے بہترین نتائج سامنے آسکتے ہیں۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا