English   /   Kannada   /   Nawayathi

ہندوستان نے چین کے دعوی کو بتایا غلط ، کہا : نہیں ہٹائے ڈوکلام سے فوجی ، صورتحال جوں کی توں

share with us

نئی دہلی:03؍اگست2017(فکروخبر/ذرائع) ہندوستان نے چین کے اس دعوے کی سخت تردید کی ہے کہ اس نے ہند۔ ہند۔ بھوٹان ٹرائی جنکشن کے نزدیک ڈوکلام میں تعینات اپنے فوجیوں کی تعداد میں زبردست کمی کردی ہے اور اب وہاں صرف 40ہندوستانی فوجی تعینات ہیں۔ ذرائع نے واضح لفظوں میں کہا کہ ڈوکلام میں پہلے کی طرح صورت حال بنی ہوئی ہے ۔ ہندوستانی فوجی جس جگہ پر اور جتنی تعداد میں تعینات تھے اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔خیال رہے کہ چینی سفارت خانہ نے آج یہاں جاری بیان میں دعوی کیا ہے کہ ہندوستان نے ڈوکلام میں تعینات فوجیوں کی تعداد میں زبردست کمی کی ہے اور اب وہاں اس کے چارسو کے بجائے صرف چالیس فوجی رہ گئے ہیں۔ دونوں ملکوں کی فوج کے درمیان گذشتہ ڈیڑھ ماہ سے اس خطے میں تعطل بنا ہوا ہے اور چین ہندوستان پر دباو بنانے کے لئے تقریبا ہر روز نئی چال چل رہا ہے۔چین کے ذریعہ اس علاقے میں سولہ جون کو سڑک تعمیر کرنے کی کوششوں کے مدنظر اٹھارہ جون کو ہندوستان نے ڈوکلام میں اپنے تقریباً ساڑھے تین سو فوجی تعینات کرکے اس کی اس کوشش کو ناکام بنادیا تھا۔ اس علاقہ میں چین کے بھی تقریباً اتنے ہی فوجی ہیں اور اس واقعہ کے بعد سے دونوں فوج کے درمیان تعطل بنا ہوا ہے۔ ہندوستانی فوجی سخت سردی، بارش اور ناموافق موسم کے باوجود اپنی جگہ مضبوطی سے ڈٹے ہوئے ہیں۔برکس ملکوں کے قومی سلامتی مشیروں کی میٹنگ میں حصہ لینے کے لئے چین گئے ہندوستان کے قومی سلامتی مشیر اجیت ڈوبھال نے اس معاملے پر چین کے اپنے ہم منصب اور چینی صدر سے بات چیت بھی کی تھی۔ حالانکہ اس بات چیت سے تعطل دور ہونے کے کوئی اشارے سامنے نہیں آئے ہیں۔چین کی طرف سے آج جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اٹھارہ جون کو ہندوستان کے چارسو سے زیادہ فوجی دو بلڈوزروں اور ہتھیاروں کے ساتھ چین کی سرحد میں داخل ہوکر 180میٹر اندر تک آگئے تھے اور وہاں تین ٹینٹ لگادئے تھے۔ اس نے کہا کہ جولائی کے اواخر تک وہاں تعینات ہندوستانی فوجیوں کی تعداد صرف چالیس رہ گئی ہے اور اب وہاں صرف ایک ہی بلڈوزر ہے۔ ذرائع نے چین کے اس دعوے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں تعینات ہندوستانی فوجیوں کی تعداد میں کوئی کمی نہیں کی گئی ہے اور وہا ں پہلے کی طرح صورت حال بنی ہوئی ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا