English   /   Kannada   /   Nawayathi

دیوریا شیلٹر ہوم معاملہ : جانچ کے لئے دو رکنی کمیٹٰ کی تشکیل ، ملائم سنگھ کا یوگی پر طنز ، پارلمنٹ کے باہر ہنگامہ

share with us

دیوریا :07؍اگست2018(فکروخبر/ذرائع) اترپردیش کے ضلع دیوریا میں شیلٹر ہوم میں لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی اور سیکس ریکٹ معاملے میں سخت قدم اٹھایا ہے۔اس معاملے کی تحقیق کے لیے وزیر اعلی یوگی نے دو اراکین پر مشتمل ایک اعلی سطحی کمیٹی کی تشکیل کی ہے۔ وہیں اس  طرح کے بڑے سیکس ریکٹ کے پردہ فاش ہونے پر ایس پی سربراہ ملائم سنگھ نے یوگی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے ،ایک پروگروام کے دوران سی ایم یوگی پر طنز کستے ہوئے انہوں نے کہا ریاست کا وزیر اعلی ایک سادھو ہونے کے باوجود بھی اس طرح کی وارداتیں رونما ہورہی ہیں یہ انتہائی افسوس کی بات ہے ،وہیں اس معاملہ کو لے کر پارلمنٹ کے اندر اور باہر دونوں جگہ اس کو لے کر خوب ہنگامہ کیا گیا ، پارلمنٹ کے باہر ایس پی آر جے ڈی اور سی پی ایم کے ممبران ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھائے ہوئے بی جے پی حکومت کے خلاف احتجاج کر تے دکھائی دئے ،ہاتھوں میں اٹھائے پلے کارڈ میں یہ عبارتیں درج تھی "بیٹی بچائو کے نعرہ پر عمل کرو اور نعرہ بازی سے لوگوں کو گمراہ کرنا بند کرو"

غور طلب ہے کہ شیلٹر ہاؤس کو پیر کی شب پوری طرح سے بند کر دیا گیا ہے اور وہاں سے سبھی 24 لڑکیوں کو بازیاب کرا لیا گیا ہے۔

">

تحقیقات میں انکشاف ہواہے کہ لائسنس منسوخ ہونے کے باوجود شیلٹر ہوم چلایا جا رہا تھا۔  اترپردیش کے ضلع دیوریا میں ایک ایسا واقعہ سامنے آیا ہے ،جس کے بعد سے وزیر ریتا بہوگنا جوشی پر سوالیہ نشان لگ رہے ہیں، سوال کیے جارہے ہیں کہ اگر اس شیلٹر ہوم کو بند کرنے کے جولائی 2017 میں ہی احکامات جاری کیے گئے تھے تو پھر آخر یہ شیلٹر ہوم ابھی تک کیسے چلایا جا رہا تھا ؟ اس شیلٹر ہوم میں بر تی جا رہی ہے لاپرواہی کی وجہ سے مانیٹرنگ کمیٹی نے اسے رد کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔بعد ازاں خواتین و اطفال کی بہبود سے متعلق محکمے نے حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس شیلٹر ہوم کو بند کر دیا جائے اور اسمیں رہ رہی بچیوں کو کہیں اور منتقل کر دیا جائے۔محکمہ کے حکم نامے کے بعد پیر کے روز معطل کیے گئے ڈی ایم سجیت کمار نے 19 ستمبر کو پولیس سپرنٹنڈنٹ کو حکم دیا تھا کہ اس شیلٹر کو بند کر دیا جائے۔پولیس اس شیلٹر ہوم کو خالی کرانے گئی لیکن خالی کرانے میں کامیاب نہیں ہو پائی۔ پولیس کی لاپرواہی کی وجہ سے شیلٹر ہوم کا کام کاج جاری رہا اور اتنا بڑا سانحہ پیش آگیا۔

بتا دیں کہ اس شیلٹر ہاؤس کے اندر چل رہے سیکس ریکٹ کا انکشاف تب ہو جب یہاں سے 10 سال کی بچی کسی طرح سے ان کے چنگل سے نکلنے میں کامیاب ہوئی اور اس نے وہاں کی پوری تفصیل پولیس کو بتائی۔ بعد ازاں پولیس نے چھاپہ ماری کر سبھی لڑکیوں کو آزاد کرایا۔پولیس کو چھاپہ ماری میں کل 42 لڑکیوں میں سے 18 لڑکیاں غائب ملیں۔ اس بابت پولیس سپرنٹنڈنٹ روہن پی کنے نے بتایا کہ 'ماں وندھیاواسنی مہیلا بالیکا سنرکشن گرہ' نام کی این جی او یہاں شیلٹر ہوم چلاتی تھیں، جہاں کل 42 لڑکیوں کے نام درج تھے۔ لیکن چھاپہ ماری کے دوران موقع پر صرف 24 لڑکیاں ہی ملیں۔ پولیس نے شیلٹر ہاؤس کے مینیجر اور ان کے شوہر کو  گرفتار کر لیا ہ

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا