English   /   Kannada   /   Nawayathi

24؍ سالوں سے جیل میں مقید مزید ایک ملزم کو سپریم کورٹ نے پیرول پر رہا کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے

share with us

مولانا سید ارشدنی کی ہدایت پر جمعیۃ علماء مہاراشٹرنے ملزمین کی رہائی کا بیڑا اٹھایا ہے ، گلزاراعظمی

ممبئی:06؍اگست2018(فکروخبر/ذرائع)۲۴؍ سالوں سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے مقید ملزمین کی پیرول پر رہائی کا بیڑا جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی نے صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا ارشد مدنی کی ہدایت پر اٹھایا ہے اور اب تک اس کوشش میں تین ملزمین کی پیرول پر رہائی عمل میںآئی ہے جس میں محمد امین(ممبئی) بھی شامل ہیں جسے آج سپریم کورٹ آف انڈیا کی دور کنی بینچ کے جسٹس اے کے سکری اور جسٹس اشوک بھوشن نے۲۱؍ دنوں کے لیئے پیرو ل پر رہا کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے،یہ اطلاع آج یہاں ممبئی میں ملزم کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے دی اور مزید بتایا کہ گذشتہ۲۴؍ سالوں سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے مقید عمر قید کی سزا کاٹ رہے محمد امین کی پیرول پر رہائی کے لیئے سپریم کورٹ میں ایک عرضداشت داخل کی گئی تھی جس پر آج سماعت عمل میں آئی جس کے دوران ایڈوکیٹ آن ریکارڈ ارشاد حنیف نے دو رکنی بینچ کے جسٹس اے کے سیکری اور جسٹس اشوک بھوشن کو بتایا کہ ٹاڈا قانون میں ایسا کہیں بھی نہیں لکھا ہوا ہیکہ ٹاڈا قانون کے تحت سزا پانے والے مجرمین کو پیرول کی سہولت سے محروم رکھا جائے گا بلکہ ہندوستانی آئین کے مطابق ہر مجرم کو پیرول کی سہولت دیئے جانے کی وکالت کی گئی ہے چاہئے اس کا جرم کتنا ہی سنگین ہو لیکن اس کے باوجود جئے پور سینٹرل جیل عمر قید کی سزا پانے والے قیدیوں کو پیرول پر رہا نہیں کررہی ہے۔
ایڈوکیٹ ارشاد حنیف نے عدالت کو بتایا کہ ضعیف العمرمحمد امین ۲۴؍ سالوں سے جیل میں مقید ہے اور اس دوران اسے اس کی فیلی اور دیگر رشتہ داروں سے ملنے کا موقع نہیں ملاہے نیز عدالت نے حال ہی میں ملزم کے ساتھ جیل میں مقید اشفاق احمد کو پیرول پر رہا کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے تھے لہذا محمد امین کو بھی پیرول پرر ہا کیا جائے تاکہ وہ بھی اس کے اہل خانہ سے ملاقات کرسکے۔
گلزار اعظمی نے بتایا کہ اس معاملے میں عمر قید کی سزا پانے والے ڈاکٹر جلیس انصاری، ڈاکٹر حبیب احمد خان جمال علوی، محمد اشفاق خان، فضل الرحمن صوفی، محمد شمش الدین، محمد عظیم الدین، محمد امین ، محمد اعجاز اکبر، ابر رحمت انصاری نے صدر جمعیۃ علماء ہند حضرت مولانا سید ارشد مدنی کو متعدد خطوط ارسال کرکے ان سے درخواست کی تھی کہ وہ ان کی پیرول پر رہائی کے لیئے کوشش کریں جس کے بعد مولانا ارشدمدنی کی ہدایت پر پہلے جئے پور ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا اور پھر اب عدالت عظمی میں عرضداشت داخل کی گئی۔ 
انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں اس مقدمہ میں ماخوذ ۹۲؍ سالہ ڈاکٹر حبیب کو جئے پور ہائی کورٹ نے پیرول پر رہا کیئے جانے کے ااحکامات جاری کیئے تھے جبکہ ایک دیگر ملزم اشفاق احمدکو سپریم کورٹ نے ۲۱؍ دنوں کے لیئے پیرول پر رہا کیا تھا ۔ پیرول پر رہا ہونے والے ملزمین پر الزام ہیکہ انہوں بابری مسجدکی شہادت کے بعد جئے پور و اطراف میں ٹرینوں میں سلسلہ وار بم دھماکے کیئے تھے ۔
واضح رہے کہ انڈین جیل قانون 1894 کے مطابق ان قیدیوں کو سال میں 30 سے لیکر 90 دنوں تک پیرول پر رہا کیا جاسکتا ہے جو جیل میں سزائیں کاٹ رہے ہیں اور وہ بیماری سے جوجھ رہے ہوں یا ان کی فیملی میں کوئی شدیدبیمار ہو ، شادی بیاہ میں شرکت کی خاطر، زچکی کے موقع پر، حادثہ میں اگر کسی فیملی ممبر کی موت ہوجائے تو جیل میں مقید شخص کو عارضی طور پر جیل سے رہائی دی جاتی ہے لیکن حالیہ دنوں میں مرکزی اور ریاستی حکومتوں نے ٹاڈا ، پوٹا، مکوکا اور دیگر خصوصی قوانین کے ذمرے میں آنے والے ملزمین کو پیرول پر رہا نہیں کیئے جانے کے تعلق سے جی آر جاری کیا تھا جس کے بعد سے جیل حکام نے ملزمین کو پیرول پر رہا کیئے جانے کی عرضداشتوں کو مسترد کردیا تھا لیکن جمعیۃ علماء نے حکومت کے جی آر کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جس کے بعد سے ملزمین کو راحتیں ملنا شروع ہوئیں۔
جمعیۃ علماء مہاراشٹر

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا