English   /   Kannada   /   Nawayathi

عدم اعتماد کی تحریک : " وزیر اعظم چوکیدار نہیں بھاگیدار ہیں " ، راہل گاندھی کی تقریر کی 10 دمدار باتیں

share with us

نئی دہلی:20/جولائی2018(فکروخبر/ذرائع)لوک سبھا میں مرکزی حکومت کے خلاف اپوزیشن پارٹیوں کے ذریعہ لائی گئی عدم اعتماد کی تحریک پر بحث ہورہی ہے ۔ لوک سبھا میں راہل گاندھی نے این ڈی اے کی حکومت پر جم کر نشانہ سادھا ۔ انہوں نے وزیر اعظم کی ناکامیاں شمار کراتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت جھوٹ بول رہی ہے ۔ اپنی تقریر کے بعد راہل گاندھی وزیر اعظم مودی کے پاس جاکر ان سے ہاتھ ملایا اور وہ گلے بھی ملے ۔خواتین کے تحفظ کی بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خواتین کی اجتماعی آبروریزی کی جارہی ہے ، خواتین پر مظالم ہورہے ہیں ، پہلی مرتبہ ہندوستان کی تاریخ میں ایسی شبیہ جارہی ہے کہ خواتین کا تحفظ نہیں ہورہا ہے ، جہاں بھی دیکھو خواتین پر مظالم ہورہے ہیں ۔

راہل گاندھی کی تقریر کی 10 بڑی باتیں : ۔

وزیر اعظم باہر نہیں جاتے ، وزیر اعظم باہر جاتےہیں، لیکن صرف اوبامہ جی سے ملنے ، ٹرمپ جی سے ملنے ۔مودی جی جہاں بھی جاتے ہیں روزگار کی بات کرتے ہیں ، کبھی کہتے ہیں کہ پکوڑا بناو کبھی کہتے ہیں کہ دکان کھولو ۔ روزگار کون لائے گا ؟ ہندوستان کے نوجوانوں نے وزیر اعظم جی پر بھروسہ کیا تھا ، اپنی تقریر میں وزیر اعظم جی نے کہا تھا کہ ہر سال دو کروڑ نوجوانوں کو روزگار دوں گا ۔

وزیر اعظم جی نے کہا تھا کہ میں ملک کا چوکیدار ہوں ، ملک کی چوکیداری کروں گا ، لیکن وہ چوکیدار نہیں بھاگیدار ہیں ۔ جب وزیر اعظم کے دوست کے لڑکے 16000 گنا اپنی انکم بڑھاتے ہیں تو وزیر اعظم کے منہ سے ایک لفظ نہیں نکلتا۔وزیر اعظم کی بات سوٹ بوٹ والوں سے ہوتی ہے۔ کمزور اور غریب کیلئے تھوڑی سی بھی جگہ نہیں ہے ، جو چھوٹے چھوٹے دکانداروں کے دل میں ہے ، کسانوں کے دل میں ہے ، وہ وزیر اعظم تک نہیں پہنچتا ۔

فرانس کے صدر نے مجھے بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان رافیل کو لے کر کوئی سکریٹ ڈیل نہیں ہے ۔ رافیل ڈیل کو لے کر وزیر دفاع نے ملک سے جھوٹ بولا ۔

رافیل ہوائی جہاز کا دام 520 کروڑ روپے فی ہوئی جہاز تھا ، وزیر اعظم جی فرانس گئے ، جادو سے یہ دام 1600 کروڑ روپے فی ہوائی جہاز ہو گیا ۔

پورے ملک نے ابھی دیکھا ہے کہ میں نے وزیر اعظم مودی کے بارے میں صاف صاف بولا ہے اور وزیر اعظم مجھ سے نظر نہیں ملا رہے ہیں ، یہ سچائی ہے ۔ چوکیدار نہیں ، بھاگیدار ہیں ۔ ملک کو یہ بات سمجھ میں آگئی ہے۔

وزیر اعظم کو اس بات کو جواب دینا چاہئے کہ ایچ اے ایل سے یہ سودا کیوں چھینا گیا اور ایسی کمپنی کو کیوں دیا گیا ، جس پر 35 ہزار کروڑ روپے کا قرض ہے اور اس نے زندگی میں کبھی ہوائی جہاز نہیں بنایا ۔

وزیر اعظم مودی جی نے گجرات میں ندی کے کنارے چین کے صدر کے ساتھ جھولا جھولا تھا ، اس کے بعد چین کے صدر چین گئے اور ہزار فوجی ڈوکلام میں تھے ۔ وزیر اعظم جی چین جاتے ہیں اور کسی ایجنڈہ کے بغیر چین کے صدر سے کہتے ہیں کہ یہاں ڈوکلام کی بات نہیں اٹھائیں گے ۔ یہ بغیر ایجنڈہ نہیں تھا ، چین کا ایجنڈہ تھا ۔

کسان کہتا ہے کہ وزیر اعظم جی اپنے ہندوستان کے سب سے امیر لوگوں کا ڈھائی لاکھ کروڑ کا قرض معاف کیا ، ہمارا بھی تھوڑا قرض معاف کیجئے ، لیکن وزیر خزانہ کہتے ہیں کہ نہیں کسانوںکا قرض معاف نہیں ہوگا۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا