English   /   Kannada   /   Nawayathi

گئوركشا کے نام پر کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی نہیں ہوگی اجازت، مرکز الگ سے قانون بنائے: سپریم کورٹ

share with us

نئی دہلی:17؍جولائی2018(فکروخبر/ذرائع) سپریم کورٹ نے گئوركشا کے نام پر ہونے والے پرتشدد واقعات کی روک تھام کے لئے الگ سے قانون بنانے کی مرکزی حکومت کو ہدایت دی ہے۔ چیف جسٹس دیپک مشرا کی صدارت والی بنچ نے منگل کو گئوركشا کے نام پر تشدد کے بڑھتے واقعات پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی شہری اپنے ہاتھ میں قانون نہیں لے سکتا۔ کورٹ نے خود ساختہ گئوركشكو ں کو روکنے اور متعلقہ واقعات کی روک تھام کے لئے کچھ ہدایات بھی جاری کئے اور ان پر عمل کرنے کے لئے چار ہفتے کا وقت دیا ہے۔

عدالت نے اپنی سفارش میں کہا کہ مرکزی حکومت گئو رکشا سے متعلق تشدد کے واقعات کو روک تھام کیلئے الگ سے قانون بنائے۔ بنچ نے کہا کہ ’بھیڑ نظام ‘ پر قدغن لگانا اور نظم ونسق نافذ کرنا سرکار کا کام ہے۔ بنچ کی جانب سے فیصلہ سناتے ہوئے جسٹس مشرا نے کہا ’’ خوف و ہراس اور بد نظمی کے حالات میں سرکار کو مثبت قدم اٹھانا ہوتا ہے ۔ تشدد کی اجازت کسی کو بھی نہیں دی جاسکتی ۔کوئی بھی شہری قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لے سکتا‘‘۔

عدالت عظمیٰ نے تحسین پونا والا اور مہاتما گاندھی کے پڑپوتے تشار گاندھی کی عرضیو ں پر تفصیلی سماعت کے بعد گزشتہ تین جولائی کو فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا