English   /   Kannada   /   Nawayathi

۱۲؍ سالوں سے جیل میں مقید ملزم کی پیرول پر رہائی کی عرضداشت سماعت کے لیئے منظور

share with us

ضعیف والدین کے علاج کے لیئے درخواست سپریم کورٹ میں داخل کی گئی، گلزار اعظمی


ممبئی:16؍جولائی2018(فکروخبر/ذرائع)گذشتہ ۱۲؍ سالوں سے جیل کی سعوبتیں جھیلنے والے ایک مسلم قیدی کی اس کے ضعیف والدین کے علاج کے لئے جیل سے پیرول پر رہائی کے لیئے سپریم کورٹ آف انڈیا میں داخل عرضداشت پر آج عدالت نے کارروائی کرتے ہوئے مہاراشٹر حکومت کی نمائندگی کرنے والے وکیل کو حکم دیا کہ وہ حکومت کی جانب سے اس معاملے میں جاری کی گئی نوٹس کو قبول کرے اور چار ہفتوں کے اندر اپنے موقف کا اظہار کرے ۔ معاملے کی سماعت آج دو رکنی بینچ کے جسٹس کورین جوزف اور جسٹس سنجے کشن کول کی عدالت میں ہوئی جہاں جمعیۃ علماء کی جانب سے ایڈوکیٹ ارشاد حنیف اور ایڈوکیٹ مجاہد احمد نے حصہ لیا۔
7/11 ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکہ معاملے میں عمر قید کی سزاء پانے والے ملزم مزمل عطاالرحمن شیخ کی پیرول پر رہائی کے لیئے ملزم کے والد نے جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی سے ملاقات کرکے انہیں اس تعلق سے قانونی مدد مہیا کرائے جانے کی درخواست کی تھی جسے قبول کرتے ہو ئے جمعیۃ علماء کے توسط سے ایڈوکیٹ آن ریکارڈ ارشاد حنیف نے ملزم کی پیرول پر رہائی کے لیئے سپریم کورٹ آف انڈیا میں درخواست داخل کی تھی جسے عدالت نے پانچ مئی کو سماعت کے لیئے قبول کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کیا تھی۔
مہاراشٹر حکومت کی جانب سے نوٹس کا جوا ب موصول نہیں ہونے کے بعد آج عدالت نے مہاراشٹر حکومت کی نمائندگی کرنے والے وکیل نشانت کانٹیشور کو حکومت کی جانب سے نوٹس قبول کرنے کے احکامات جاری کیئے جس کے بعد رجسٹرار نے انہیں نوٹس کی کاپی مہیا کرائی۔
عدالت نے فریقین کو چار ہفتوں کے اندر جواب داخل کرنے کا حکم دیتے ہوئے معاملے کی سماعت ملتوی کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے۔
واضح رہے کہ انڈین جیل قانون 1894 کے مطابق سزا یافتہ قیدیوں کو سال میں 30 سے لیکر 90 دنوں تک پیرول پر رہا کیا جاسکتا ہے جو جیل میں سزائیں کاٹ رہے ہیں اور وہ بیماری سے جوجھ رہے ہوں یا ان کی فیملی میں کوئی شدیدبیمار ہو ، شادی بیاہ میں شرکت کی خاطر، زچکی کے موقع پر، حادثہ میں اگر کسی فیملی ممبر کی موت ہوجائے تو جیل میں مقید شخص کو عارضی طور پر جیل سے رہائی دی جاتی ہے جسے پیرول پر رہائی کا نام دیا گیا ہے لیکن گذشتہ چند سالوں سے حکومت نے دہشت گردانہ معاملات کا سامنا کرنے والے ملزمین کو پیرول پر رہا نہیں کیئے جانے کے تعلق سے جی آر جاری کیا تھا جس کے بعد سے پیرول پر رہائی کے لیئے ہائیکورٹ یا سپریم کورٹ سے رجوع ہونا پڑ رہاہے اور عدالت معاملے کی نوعیت کے مد نظر فیصلہ سنارہی ہے ۔
گذشتہ دنوں جمعیۃ علماء کی کوششوں سے سپریم کورٹ نے عمر قید کی سزا کاٹ رہے اشفاق احمد کو اس کی والدہ کے انتقال کے موقع پر ۲۱؍ دنوں کے لیئے پیرول پر رہا کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے تھے۔
جمعیۃ علماء مہاراشٹر

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا