English   /   Kannada   /   Nawayathi

تاج محل کے احاطہ میں نماز پڑھنے پر دو مسلم نوجوان گرفتار

share with us

آگرہ:15؍جولائی2018(فکروخبر/ذرائع)ریاست اتر پردیش کی پولیس نے مہاراشٹر کے شہرجلگاوں کے رہنے والے دو مسلم نوجوانوں کو اس وقت حراست میں لے لیا جب انہوں نے تاج محل کے مغربی دروازے کے پاس نماز ادا کرنے کی کوشش کی۔رواں مہینے میں 9 جولائی کو سپریم کورٹ نے تاج محل کے تعلق سے اہم فیصلہ سنایا تھا۔ سپریم کورٹ نے اپنے اس فیصلے میں سکیورٹی وجوہات کی بنا پر باہر(جو آگرہ کے رہنے والے نا ہو) سے آنے والے زائرین کو تاج محل کے احاطے میں نماز ادا کرنے پر پابندی عائد کرنے کے آگرہ انتظامیہ کے مطالبہ کو برقرار رکھا تھا۔

      تفصیلات کے مطابق آصف یوسف خان اور  مختار علی نور علی نے دیکھا کہ بہت سارے افراد نماز کی ادائیگی کے لیے احاطے کی طرف جا رہے ہیں تو وہ بھی ان کی پیچھے چل پڑے۔ حالانکہ اس وقت کوئی بھی سکیوریٹی آفیسر انہیں پوچھ تاچھ کے لیے نہیں روکا۔لیکن نماز کی ادائیگی کے بعد جب وہ واپس لوٹ رہے تھے، تب دروازے پر موجود کچھ سکیوریٹی اہلکاروں نے انہیں روکا اور ان سے شناختی دستاویز دکھانے کو کہا۔ اور جب اس بات کا انکشاف ہوا کہ یہ لوگ آگرہ کے رہنے والے نہں ہے تو انہیں حراست میں لے لیا گیا۔ حالانکہ حراست میں لیے گیے نوجوانوں نے کہا کہ انہیں اس بات کاعلم نہیں تھا اور وہ سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے سے واقف بھی نہیں تھے۔واضح رہے کہ تاج محل کے تینوں دروازوں پر سیکوریٹی اہلکاروں کو نامزد کیا گیا ہے تاکہ باہری افراد کو تاج محل کے احاطہ میں نماز پڑھنے سے روکا جائے۔سپریم کورٹ کے دو ججز پر مشتمل بنچ  آگرہ انتظامیہ کے پابندی والے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے کہا تھا کہ تاج محل دنیا کے 7 عجائب میں شامل ہے اور اس کی حفاظت کو یقینی بنانا انتظامیہ کی  ذمہ داریوں میں شامل ہے۔ سپریم کورٹ نے مزید کہا تھا کہ نماز کی ادائیگی کے لیے لوگ دوسری مسجدوں میں بھی جا سکتے ہیں۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا