:اور ہر طرح کے
جیل میں بند مسلم سیاسی رہنما مختار انصاری کا انتق ... کولار ٹکٹ کو لے کر کانگریس میں اختلافات ، جانیے کی ... کرناٹک میں گرمی چالیس کے پار ، اگلے تین دنوں میں د ... فلسطینیوں کو اُن کے وطن کے حق سے محروم کردیا گیا ہ ... میگھالیہ: سی اے اے ریلی کے دوران ۲؍ افراد کا قتل ... جناردن ریڈی کے لیے لال قالین کیوں ؟ کانگریس کا وز ... عاپ کے اراکین اسمبلی کا سنسنی خیز دعوی ... صفا بیت المال کے زیر اہتمام کمپیوٹر کلاسس، مہندی ...
:اور ہر طرح کے
جیل میں بند مسلم سیاسی رہنما مختار انصاری کا انتق ... کولار ٹکٹ کو لے کر کانگریس میں اختلافات ، جانیے کی ... کرناٹک میں گرمی چالیس کے پار ، اگلے تین دنوں میں د ... فلسطینیوں کو اُن کے وطن کے حق سے محروم کردیا گیا ہ ... میگھالیہ: سی اے اے ریلی کے دوران ۲؍ افراد کا قتل ... جناردن ریڈی کے لیے لال قالین کیوں ؟ کانگریس کا وز ... عاپ کے اراکین اسمبلی کا سنسنی خیز دعوی ... صفا بیت المال کے زیر اہتمام کمپیوٹر کلاسس، مہندی ...
جموں:20؍جون2018(فکروخبر/ذرائع)جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی(پی ڈی پی) اور بھارتیہ جنتا پارٹی( بی جےپی) کا اتحاد غیر فطری اتحاد تھا۔ جنگ اور سیاست میں کچھ بھی ہو سکتا ہے کے طرز پر یہ اتحاد بنا تھا۔ کیوں کہ بی جے پی کو ریاست میں اقتدار کا مزہ لینے کے علاہ اپنی شبیہ درست کرنا چاہتی تھی۔ بی جے پی یہ بھی دکھانا چاہتی تھی کہ وہ کشمیر سے کنیا کماری تک کی حکمرانی کے خواب کو کس طرح سے شرمندہ تعبیر کرنے کی صلا حیت رکھتی ہے۔اور وہ اس میں کچھ حد تک کامیاب بھی رہی لیکن اپنے سیاسی نظریے کی وجہ سےاسے اس غیر فطری اتحاد کے لیے طعنے بھی سہنے پڑے تھے۔ اس تین سالہ اتحاد کے دوران بی جے پی اور پی ڈی پی نےکھبی بھی ایک دوسرے پر مکمل اعتماد نہیں کیا بلکہ حالات کے سمجھوتے کے تحت ایک دوسرے کے ساتھ رہے۔ مسئلہ کشمیر پر دونوں ہی جماعت کے نظریے میں واضح فرق ہے۔ اور اس مدت میں کئی ایسے مواقع آئے جب ایک دوسرے کے مخالف نظریے کھل کے سامنے آئے۔ پی ڈی پی ہمیشہ پاکستان کے ساتھ مذکرات پر ذور دیتی رہی جبکہ بی جے پی دہشت گردی کے خلاف سخت کارروائی اور سرحد پر جنگ بندی کو یقینی بنانے تک پاکستان کے ساتھ کو ئی بات چیت نہیں کرنا ۔ پی ڈی پی کشمیر میں پتھر بازوں کے ساتھ نرمی سے پیش آنے کی وکالت کرتی رہی جبکہ بی جے پی پیلٹ گن کے استعمال کے حق میں رہی۔ ۔ کٹھوعہ ریپ اور قتل کیس میں پی ڈی پی متاثرہ کے اہلخانہ کے ساتھ کھڑی رہی جبکہ بی جے پی کے رہنما اس کے ملزمان کی حمایت میں جلوس نکالتے رہے۔۔ پی ڈی پی رمضان کے مہینے کے بعد بھی یک طرفہ جنگ بندی کی وکالت کرتی رہی جبکہ بی جے پی اس کے حق میں قطعی نہیں تھی۔سمجھوتے کا بوجھ ڈھوتے ڈھوتے بی جے پی تھک گئی تھی اور اسے لگنے لگا تھا کہ کہیں نہ کہیں وہ اپنے ہندو توا ایجنڈے سے بھٹک رہی ہے، جس کا خمیازہ اسے 2019 کے عام انتخابات میں اٹھانا پڑ سکتا ہے۔ اس لیے موقع غنیمت جانتے ہوئے اس نے پی ڈی پی سے اپنا رشتہ توڑ لیا۔
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |