English   /   Kannada   /   Nawayathi

بھٹکل میں پورے جوش وخروش کے ساتھ عید الفطر منائی گئی 

share with us

نوجوان اپنے بزرگوں کے تجربات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ان کی صحیح قدر کریں

غیر مسلموں کے سامنے اپنے اعلیٰ اخلاق کے نمونے پیش کرکے نفرت کی فضا مٹائیں

جامع مسجد بھٹکل کے امام وخطیب مولانا عبدالعلیم ندوی کا مسلمانوں کے نام عید کا پیغام 

بھٹکل 15جون 2018(فکروخبر نیوز) بھٹکل اور اس کے مضافاتی علاقوں سمیت ریاست کرناٹک کے ساحلی علاقو ں میں آج عید الفطر کی دوگانہ اداکی گئی ۔ ریاست کرناٹک کے ساحلی اضلاع کے ساتھ ساتھ ریاستِ کیرلا میں بھی عید الفطر پورے جوش وخروش کے ساتھ منائی گئی ۔ لوگوں نے اپنی محبتیں بانٹیں اور گلے مل کر دشمنیوں اور عداوتوں کو ختم کیا۔ بارش کے پیشِ نظر بھٹکل میں عید الفطر کی دوگانہ جمعہ مساجد میں ادا کی گئی ۔ سالِ گذشتہ کی طرح امسال بھی بھٹکل کی جامع مسجد میں امام وخطیب مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی کی اقتداء میں عید الفطر کی نمازادا کی گئی ۔ مولانا نے اپنے پورے عید کے خطبہ میں نوجوانوں کو اپنے اخلاق درست کرنے اور اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کی نصیحت کی ۔ انہوں نے ان کی بے راہ رویوں کے سنگین نتائج سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کی صحیح اسلامی تعلیمات پر عمل کرنے کے نتیجہ میں قوم بھی ترقی کرتی ہے اور ملت کا نام بھی روشن ہوتا ہے۔ انجانے میں ان سے سرزد ہونے کی والی غلطیاں بسا اوقات پوری قوم کو لے ڈوبتی ہے اور ا س کے نتائج پورے معاشرے پر پڑتے ہیں ۔ مولانا نے عید کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ عید محبت اور اتحاد کا پیغام دیتی ہے۔ ایک دوسرے سے گلے مل کر دشمنیاں او رعداوتیں ختم کی جاتی ہیں۔ رشتہ داروں سے قریب ہوکر صلہ رحمی کرنے کا ایک بہترین ذریعہ عید ہے عید میں بندہ اللہ کی بڑائی اور اس کی عظمت کا اعتراف کرتے ہوئے اپنے عاجزی کا اظہار کرتا ہے۔ مولانا نے غیر مسلموں کے ساتھ انسانیت کے نام پر ان کی مدد کرنے اور ان کے سامنے اپنے اعلیٰ اخلاق کی مثالیں پیش کرنے پر ابھارتے ہوئے کہا کہ ہم جس ملک میں رہتے ہیں وہاں ہماری تعداد بہت کم ہے اور ہمارے غیر مسلم برادرانِ وطن بڑی تعدادمیں موجود ہیں۔ ادھر کچھ عرصہ سے مسلمانوں کے خلاف عداوتیں اور نفرتیں پھیلائی جارہی ہیں جس کے تدارک کا آسان حل یہ ہے کہ ہم ان کے سامنے اپنے اعلیٰ اخلاق کا مظاہرہ پیش کریں۔ ان کی مصیبتوں میں ان کا ساتھ دیں اور ان کی مدد کریں ۔ جس اسلام میں جانوروں کے ساتھ حسنِ سلوک پر اجر سے نوازے جانے کا وعدہ ہے تو انسانیت کے نام پر کیے جانے والے اس خدمت پر بھی اللہ تعالیٰ یقیناًہمیں اجر سے نوازے گا۔ مولانا نے ملت کے قائدین کے تجربوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ان کی قدر کرنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ بڑوں کا ادب واحترام اور ان کی قیادت کے سامنے اپنے آپ کو جھکانا یہ قوم کی ترقی کی علامت ہے۔ تاریخ میں اس کی ہزاروں مثالیں موجود ہیں جب جب بھی ملت کے قائدین سے نوجوانوں نے قیادت چھیننے کی کوشش کی اور اس پر قابض ہوگئے وہ قوم زوال کی جانب بڑھی ۔ اسلامی تعلیمات بھی ہمیں بڑوں کے احترام سکھاتے ہیں۔ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بڑوں کی تعظیم نہ کرنے والوں کے سلسلہ میں فرمایا کہ وہ ہم سے نہیں ہیں۔ہم اب ان کا ادب واحترام کرتے ہوئے ان کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے تو ہماری آنے والی نسل بھی ہماری قدر کرے گی ورنہ ہمارا حشر بھی وہی ہونے والا ہے جو ہم اپنے بڑوں کے ساتھ کریں گے۔مولانا نے اداروں کی تعمیری وفکری ترقی پر زور دیتے ہوئے ذاتی مفادات کے لیے انہیں اختلافات سے دور رکھنے کی بھی بات کہی ۔ اسی طرح مولانا نے حلال روزی کمانے اور حرام کمائی سے اپنے گھر والوں اور معاشرہ پر پڑنے والے نتائج سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ حرام کمائی کا سب سے بڑا نقصان یہ ہے کہ ہمارے اعمال قبول نہیں ہوتے ۔ اس کے علاوہ گھر کا سکون اور معاشرہ کا سکون بھی ختم ہوجاتا ہے۔ مال کی محبت او راس کو بٹورنے کے چکر میں لوگ اب سود اور تجارت کے غلط طریقے اختیار کرر ہیں ہیں جس کے نتائج ہم پر اور ہماری اولاد پر بھی پڑرہیں اور لوگ جانتے بھی اس کو اختیار کیے ہوئے ہیں۔ مولانا نے اپنی اولاد کی صحیح تعلیم اور اسلامی اقداروں پر ان کی تربیت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تعلیم کے نام پر ہم انہیں ایسے اسکولوں کے حوالے کرتے ہیں جہا ں کی انتظامیہ دین سے دور ہیں۔ آپ اپنے بچوں کے ظاہر کو نہ دیکھیں ، تعلیم صحیح نہ ہونے پر ان کی عقلیں مومن نہیں ہوسکتیں۔ کفروشرک کے اسکولوں میں تعلیم کے نشہ میں ایمان کا سودا کرنے پر ہم سے بڑامجرم کوئی نہیں ہوسکتا ۔ اپنے بچوں کی تعلیم اور ان کے اخلاق کو درست کرنے کی فکر کیجئے۔اسی طرح گھروں میں ان کی تربیت پر توجہ دیں۔ ان کی حرکات وسکنات پر نظر رکھیں ، اسی طرح ہمارے نوجوانوں کو بھی چاہیے کہ بری صحبت سے دور رہیں ، دوستی کرنے سے پہلے اچھی سوچ لیں کہ ہم کس کی صحبت اختیار کررہے ہیں۔ رات میں باہر جانے سے گریز کریں اور دوستوں کے ساتھ گھومنے پھرنے سے اجتناب کریں۔ خلیفہ جامع مسجد بھی مولانا خواجہ معین الدین ندوی کی اقتداء میں لوگوں نے دوگانہ ادا کی جس کے بعد مولانا نے اپنے خطبہ میں مسلمانوں کو اسلامی تعلیمات پرعمل پیرا ہونے کی نصیحت کی۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا