English   /   Kannada   /   Nawayathi

جھارکھنڈ: عالم دین کے ساتھ تشدد کرنے کے الزام میں پانچ گرفتار

share with us

جھارکھنڈ میں ایکعالم دین کو شرپسندوں کی جانب سے زدو کوب کئے جانے کے معاملہ میں پولس نے پانچ افراد کو گرفتار کر لیا ہے ،  دو روز قبل جھارکھنڈ کے رانچی سے تعلق رکھنے والے امام کو شر پسندوں نے نہ صرف تشدد کا نشانہ بنایا تھا بلکہ انہیں متنازع نعرہ لگانے کے لیے مجبور بھی کیا تھا۔پولیس نے نا معلوم افراد کے خلاف اٹیمپٹ ٹو مرڈر (جان سے مارنے کی کوشش) کا مقدمہ درج کر لیا تھا۔ ڈی ایس پی (ہیڈ کوارٹر) وجے کمار سنگھ نے کہا تھا،' ہم مشکوک افراد کی شناخت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں'۔آج اس سلسلے میں پولیس کو بڑی کامیابی ملی ہے۔ اطلاعات کے مطابق پولیس نے پانچ افراد  ببلو ٹِرکی، ببلو کُجُر، کملیش ماہلی اور ستیش سنگھ کو گرفتار کر لیا ہے۔ ستیش کے علاوہ یہ سبھی لوگ لال گُٹوا کے ہیں۔ واضح رہے کہ گرفتار شدہ افراد کی عمر 25 سے 30  برس کے درمیان ہے۔رانچی ایس ایس پی کلدیپ دویدی نے کہا،' ایسا لگتا ہے کہ ملزم (شر پسندوں) نے اظہر الاسلام کی بائیک کو روکا اور ان پر لاٹھی اور لوہے کے راڈ سے حملہ کر دیا'۔ پولیس نے انھیں ضلع کے مختلف مقامات سے گرفتار کرکے 14 دن کے عدالتی تحویل میں بِرسا مُنڈا سینٹرل جیل بھیج دیا ہے۔ ان سبھی پر تعذیراتِ ہند کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج  کرلیا گیا ہے۔        واضح ہو کہ دھروا، نئی سرائے کے رہنے والے عالم دین اظہر الاسلام جن کی عمر 50 برس کے قریب ہے، ضلع کے اڈگَو گاؤں میں نماز ادا کرنے گئے تھے۔ جب وہ اور ان کے ساتھی عمران دیر رات موٹر سائیکل سے واپس ہو رہے تھے تو تقریبا ایک درجن شر پسندوں نے لاٹھی اور لوہے کی راڈ سے ان پر حملہ کردیا۔ حملہ آوروں نے مبینہ طور پر دلدلی چوک کے پاس انھیں روک کر ہندو دیوتاؤں کے نام پوچھا اور ایک خاص (دیوتا) بھگوان کا نعرہ لگانے کا مطالبہ کیا۔ منع کرنے پر انھیں بری طرح مارا پیٹا۔ کسی طرح ان کے ساتھی عمران بھاگنے میں کامیاب ہو گئے اور پولیس سے رابطہ کیا۔بعد ازاں اظہر الاسلام کو زخمی حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا، اب ان کی حالت بہتر ہے اور وہ خطرے سے باہر ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا