English   /   Kannada   /   Nawayathi

اردن کے معاشی بحران کے حل کے لئے خلیجی ممالک نے 2.5 بلین امریکی ڈالرز کی امداد کو منظوری دی

share with us

ریاض:11؍جون2018(فکروخبر/ذرائع)سعودی عرب، کویت اور متحدہ عرب امارات نے اردن کے معاشی بحران کو حل کرنے کے لیے 2.5 بلین امریکی ڈالرز کی امداد کو منظوری دی ہے۔سعودی عرب کے شہر مکہ مکرمہ میں اتوار کے روز سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز کی قیادت میں اردن کے معاشی بحران کو حل کرنے کے لیے ایک اجلاس منعقد کیا گیا تھا۔ اس اجلاس میں کویت، متحدہ عرب امارات اور اردن کے صدر عبد اللہ دوم اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی تھی۔ اجلاس میں اردن کے لیے ہنگامی صورت حال کے تحت سعودی عرب، کویت اور متحدہ عرب امارات نے 2.5 بلین امریکی ڈالرز کی امداد جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس امدادی پیاکیج میں اردن سنٹرل بینک میں ڈپازٹ، ورلڈ بینک گیارنٹی، بجٹری سپورٹ اور اگلے پانچ سال تک ترقیاتی پروجیکٹس کے لیے مالی امداد بھی شامل ہیں۔

        یہ اجلاس خادم الحرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی جانب سے اردن کے معاشی بحران کو حل کرنے کے لیے چار ملکی اجلاس طلب کیا تھا۔ اجلاس میں شاہ سلمان نے اردن کے صدر عبد اللہ دوم، کویت اورمتحدہ عرب امارات کے سربراہان کو شرکت کرنے کی دعوت دی تھی۔ 
       واضح رہے کہ اردن میں چند دن پہلے ٹیکس میں اضافے کے خلاف ملک گیر سطح پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے تھے جس میں ٹیکس میں اضافے کے اس بل کو کالعدم قرار دینے اور سابق وزیراعظم حنی الملکی حکومت برطرف کرنے کا پر زور مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس کے بعد اردن کے صدر عبد اللہ دوم نے وزیراعظم حنی الملکی کے استعفی کے بعد وزیر تعلیم عمر الرزاق کو وزیراعظم کی حیثیت سے مقرر کیا تھا۔ اور عمر الرزاق کو نئی حکومت کی تشکیل کی ذمہ داری بھی سونپی تھی۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا