:اور ہر طرح کے
جیل میں بند مسلم سیاسی رہنما مختار انصاری کا انتق ... کولار ٹکٹ کو لے کر کانگریس میں اختلافات ، جانیے کی ... کرناٹک میں گرمی چالیس کے پار ، اگلے تین دنوں میں د ... فلسطینیوں کو اُن کے وطن کے حق سے محروم کردیا گیا ہ ... میگھالیہ: سی اے اے ریلی کے دوران ۲؍ افراد کا قتل ... جناردن ریڈی کے لیے لال قالین کیوں ؟ کانگریس کا وز ... عاپ کے اراکین اسمبلی کا سنسنی خیز دعوی ... صفا بیت المال کے زیر اہتمام کمپیوٹر کلاسس، مہندی ...
:اور ہر طرح کے
جیل میں بند مسلم سیاسی رہنما مختار انصاری کا انتق ... کولار ٹکٹ کو لے کر کانگریس میں اختلافات ، جانیے کی ... کرناٹک میں گرمی چالیس کے پار ، اگلے تین دنوں میں د ... فلسطینیوں کو اُن کے وطن کے حق سے محروم کردیا گیا ہ ... میگھالیہ: سی اے اے ریلی کے دوران ۲؍ افراد کا قتل ... جناردن ریڈی کے لیے لال قالین کیوں ؟ کانگریس کا وز ... عاپ کے اراکین اسمبلی کا سنسنی خیز دعوی ... صفا بیت المال کے زیر اہتمام کمپیوٹر کلاسس، مہندی ...
منگلور و07؍ جون 2018(فکروخبر نیوز) اسلام اور عیسائیت سے متعلق اسباق نویں جماعت کے سرکاری کتاب میں شامل کیے جانے پر وشوا ہندو پریشد کارکنان نے جیوتی سرکل کے قریب واقع بی ای او دفتر کے باہر احتجاج کیا۔ احتجاجیوں سے بات چیت کرتے ہوئے شرن پمپ ویل نے کہا کہ محکمۂ تعلیم نے جیسیس کرسٹ اور پروپھیٹ محمد کے نام پر نویں جماعت کے سوشیل سائنس کی کتاب میں اسباق داخل کیے ہیں۔ ہمیں تاریخ کی کسی بھی سبق پر اعتراض نہیں ہے لیکن ان اسباق کے نام سے بچوں سے کچھ ایسی سرگرمیاں کی جاتی ہیں جس کے لیے انہیں مسجد اور چرچ جانے کے لیے کہا جاتا ہے جس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں۔ اس طرح کی سرگرمیاں انجام دینے سے بچوں پر اس کے اثرات ضرور مرتب ہوں گے۔ انہوں نے سوال کیا کہ محکمۂ تعلیم میں ہندو ، مسلم اور عیسائیت کی کیوں ضرورت پڑتی ہے؟ انہوں نے مزید کہا کہ جب نصابی کتابوں میں شنکر اچاریہ اور مادھاورایا نامی اسباق بھی داخل کیے گئے ہیں لیکن وہاں پر سرگرمیوں کے نام پر بچوں کو مندر جانے کی بات نہیں کہی گئی ہے۔ انہوں نے کہا اس کو ہندو برادری کو توڑنے کی سازش قرار دیا ۔ وی ایچ پی خواتین ونگ کی ذمہ دار آشا نے بھی مذکورہ معاملہ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ بچوں کو اس کی ضرورت نہیں ہے۔اس کے ساتھ ساتھ ایسی چیزیں داخلِ نصاب کرکے انہیں مسجد اور چرچ جانے کے لیے زبردستی کی جارہی ہے۔ اس موقع پر شوانند مینڈوم اور پروین کٹھار اور دیگر ذمہ داران موجود تھے۔
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |