English   /   Kannada   /   Nawayathi

آر ایس ایس کوئی پاکستانی آئی ایس آئی نہیں جہاں پرنب نہیں جاسکتے۔۔۔نتن گڈکری

share with us

بھارت کے سابق صدر اور سینیئر کانگریسی رہنما کا آر ایس ایس کی دعوت قبول کرنے کی خبروں پر سوال اٹھانے والوں اور اس پر حیرت کرنے والوں پر مرکزی وزیر نتن گڈکری نے سخت نکتہ چینی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ مکھرجی کا دعوت نامہ قبول کرنے کی وجہ سے کچھ لوگ اسے سیاسی نفع یا نقصان کے نظریہ سے دیکھ رہے ہیں، جبکہ ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔ حالانکہ کانگریس ابھی اس معاملے پر خاموش ہے اس کا کوئی بھی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔کانگریس کی اس تکلیف سے متعلق پوچھے جانے پر مرکزی وزیر نتن گڈکری نے کہا کہ سیاست میں چھوا چھوت کا رواج اب پرانا پڑ گیا ہے۔انہوں نے پرنب مکھرجی کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک اچھی پہل ہے، سنگھ ایک قومی تنظیم ہے نہ کہ پاکستان کی خفیہ و بدنام زمانہ ادارہ آئی ایس آئی، جہاں پرنب مکھرجی نہیں جاسکتے۔نتن گڈکری نے یہاں تک کہہ دیا کہ لوگ شراب خریدنے جاتے ہیں، خواتین بار میں جاتی ہیں تو ایک سابق صدر کو آر ایس ایس کے اجلاس میں جانے کو ایشو نہیں بنایا جانا چاہیے۔کانگریس نے واضح لفظوں میں تو نہیں کہا لیکن اس کا یہ اشارہ ہے کہ پرنب مکھرجی کا یہ ذاتی فیصلہ ہے نہ کہ کانگریس کا، حالانکہ اب بحث میں یہ ہے کہ سنگھ کے اجلاس میں پرنب 800 سنگھ سیوکوں سے کیا خطاب کریں گے۔واضح رہے کہ سَنگھ نے کانگریس کے سینیئر رہنما اور سابق صدر پرنب مکھرجی کو 7 جون کو 'سنگھ شکشا ورگ' کورس کے طلبا کے لیے منعقدہ الوداعی تقریب سے خطاب کے لیے مدعو کیا ہے، جس میں وہ 800 آر ایس ایس کیڈر سے خطاب کریں گے۔یاد رہے کہ پہلے اس پروگرام کا نام آفس ٹریننگ کورس تھا، لیکن اب اس کا نام بدل کر 'سنگھ شکشا ورگ' رکھ دیا گیا ہے، اس کورس کو پاس کرنے کے بعد آر ایس ایس کے کارکن مکمل پرچارک بن کر ملک میں سنگھ کے نظریات پر کام کر سکتے ہیں۔واضح رہے کہ کانگریس اور آر ایس ایس کی نظریات ہمیشہ سے ہی ایک دوسرے کے بالکل برعکس رہے ہیں۔ آر ایس ایس کے ہیڈ کوارٹر پر ہر سال ہی اس تقریب کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا