English   /   Kannada   /   Nawayathi

مراکش میں اسرائیل کے بائیکاٹ کیلئے سرگرم تنظیموں نے ایک نئی تحریک شروع کردی 

share with us

تحریک کا سب سے بڑا مطالبہ پارلیمنٹ سے اسرائیل کے ساتھ ہرطرح کے تعلقات کو جرم قرار دلوانا ہے


الرباط:28؍مئی2018(فکروخبر/ذرائع)افریقی ملک مراکش میں اسرائیل کے بائیکاٹ کیلئے سرگرم تنظیموں نے ایک نئی تحریک شروع کی ہے۔ اس تحریک کا سب سے بڑا مطالبہ پارلیمنٹ سے اسرائیل کے ساتھ ہرطرح کے تعلقات کو جرم قرار دلوانا ہے۔افریقی ملک مراکش کی سول سوسائٹی اور سیاسی وانسانی حقوق انجمنوں نے ملک گیر تحریک شروع کی ہے۔ تحریک کے منتظمین نے مراکشی پارلیمان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جلد از جلد نئی قانون سازی کرے جس میں صہیونی ریاست کے ساتھ تجارتی، سیاحتی، سیاسی اور سفارتی تعلقات سمیت ہرسطح پر تعلقات کو جرم قرار دیا جائے۔اناطولیہ نیوز ایجنسی کے مطابق مراکش کی انسانی حقوق کی تنظیموں نے ملک کے شمالی شہر طنجہ میں ایک مشترکہ بیان میں پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ قانون سازی کرکے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام کو جرم قرار دے۔انسانی حقوق اور سول سوسائٹی کی رابطہ کمیٹیوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ صہیونی حکومت فلسطینی قوم پر بدترین مظالم ڈھانے، انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں اور منظم دہشت گردی کی مرتکب ہو رہی ہے۔بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے فلسطینی دارالحکومت القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے اور امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا