English   /   Kannada   /   Nawayathi

ترکی اسرائیلی مصنوعات پر پابندی عائد کرسکتا ہے ،ترک صدر نے دیا اشارہ

share with us

انقرہ :23؍مئی2018(فکروخبر/ذرائع)ترک صدر رجب طیب اردغان نے حال ہی میں اشارہ دیا ہے کہ وہ غزہ پٹی میں فلسطینی افراد کی ہلاکتوں کے خلاف ترکی میں اسرائیلی مصنوعات پر پابندی عائد کرسکتے ہیں۔ذرائع کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردغان نے بوسنیہ سے واپسی کے بعد میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ اسلامی تعاون تنظیم ( او آئی سی ) کے 57 اراکین نے اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کا سفارش کی ہے۔ اردغان نے کہا کہ ’’ ہم غزہ پٹی میں بے قصور فلسطینی افراد کی ہلاکتوں کے خلاف اسرائیلی مصنوعات پر پابندی عائد کرسکتے ہیں، اور ممکن ہے کہ یہ فیصلہ بہت جلد نافذ کیا جائے‘‘۔ اردغان کا کہنا تھا کہ ’’ میں امید کرتا ہوں کہ ’’ او آئی سی اراکین ممالک غزہ ہلاکتوں کے خلاف اسرائیلی مصنوعات پر اپنے اپنے ملکوں میں پابندی عائد کریں گے‘‘۔ رجب طیب اردغان نے مزید کہا کہ ’’ ان ممالک پر معاشی تحدیدات عائد کرنے کا معاملہ بھی زیر غور ہے جو ممالک امریکہ کی پیروی کرتے ہوئے اپنے سفارت خانوں کو یروشلم منتقل کررہے ہیں‘‘۔ ترکی صدر رجب طیب اردغان نے ’’ آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن ‘‘ ( او آئی سی )اجلاس میں کہا  تھا کہ مسلم ممالک اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں غزہ ہلاکتوں پر اسرائیل کے خلاف متحد ہوجائیں اور اس کا مقابلہ کریں‘‘۔ ترکی صدر نے او آئی سی اجلاس سے  خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’ غزہ پٹی میں فلسطینی افراد کی ہلاکتوں پر اسرائیل کو جوابدہ بنانا چاہیے جس کی عالمی سطح پر مذمت کی گئی- اور اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں نہتے، معصوم فلسطینی افراد کی ہلاکتوں کے خلاف مشرق وسطی، ایشیا اور شمالی افریقہ میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ اردغان نے کہا تھا کہ ’’ غزہ ہلاکتوں پر اسرائیل کے خلاف سخت اور مؤثر کارروائی کی جانی چاہیے‘‘۔ ترکی صدر نے اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں فلسطینیوں کی ہلاکت کو ’’ ظلم وجبر اور ریاستی دہشت گردی ‘‘ قرار دیا۔ اردغان نے مزید کہا کہ ’’ امریکہ کا یروشلم کو اسرائیل کا دار الحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ ہی نہنے، معصوم اور بے گناہ فلسطینیوں کی ہلاکت کا سب سے بڑا سبب بنا ہے‘‘أ اردغان کا کہنا تھا کہ ’’ اسی غیر منصفانہ اور ناعاقبت اندیش فیصلے کے بعد احتجاجی مظاہروں میں سینکڑوں فلسطینی افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے ہیں‘‘۔ ترکی صدر رجب طیب اردغان نے فلسطین کے مقبوضہ علاقوں بالخصوص غزہ میں یوم النکبہ کے موقع 62 سے زائد ہلاکتوں پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’ اقوام متحدہ اسرائیل کی جارحیت، فلسطینینوں پر ظلم وستم کو روکنے میں پوری طرح ناکام ہوچکا ہے‘‘۔ اردغان نے کہا تھا کہ ’’اسرائیل کے خلاف کارروائی کرنے میں اقوام متحدہ کا وجود ختم ہوچکا ہے‘‘۔ ترکی صدر نے عالمی برداری پر زور دیا تھا کہ ’’ وہ اسرائیلی جارحیت، فلسطینیوں کے خلاف غیر قانونی کارروائیوں کو روکنے کے لیے متحد ہوجائے‘‘۔ واضح رہے کہ امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کے دوران احتجاجی مظاہرے میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں 62 فلسطینی افراد ہلاک اور 2 ہزار سے زائد زخمی ہوئے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ سال دسمبر میں یروشلم کو اسرائیل کا دار الحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ سنایا تھا جس کے بعد مشرق وسطی بالخصوص فلسطین میں شدید غم وغصے کی لہر پائی جاتی ہے اور اس کے بعد احتجاجی مظاہروں میں سینکڑوں افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے۔  

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا