English   /   Kannada   /   Nawayathi

رمضان کے مہینہ میں راحت، لیکن سلگ رہا ہے گروگرام کا نماز تنازعہ

share with us

گروگرام:23؍مئی2018(فکروخبر/ذرائع)گروگرام میں نماز کو لے کر ہوا ہنگامہ پہلی نظر میں اچانک ختم ہو گیا نظر آ رہا ہے۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اس کا لاوا جوالا مکھی کی طرح اندر ہی اندر پھوٹ رہا ہے۔ رمضان المبارک کے پہلے جمعہ کو پولیس، انتظامیہ نے کہیں کوئی ناخوشگوار واقعہ ہونے نہیں دیا، لیکن دونوں فریقوں میں اب بھی اندر ہی اندر کشیدگی برقرار ہے۔ اس کی مثال بھونڈاکلاں گاؤں ہے۔ الزام ہے کہ یہاں کچھ لوگ نماز ہونے نہیں دے رہے ہیں۔سائبر سٹی میں مسلمانوں کے مذہبی حق کی لڑائی لڑ رہے واجد خان، نہرو یوا سنگٹھن کے صدر شہزاد خان دعوی کرتے ہیں "بھونڈاكلاں کے لوگ چاہتے ہیں کہ گاؤں کے مقامی ہی نماز پڑھیں۔ باہری لوگ، فیکٹریوں میں کام کرنے والے کہیں اور جائیں۔ نماز پڑھانے کے لئے کوئی مولوی نہ رکھا جائے۔ "

خان بتاتے ہیں کہ اس وقت گاؤں میں رہنے والے مسلمان مولوی کے بغیر نماز پڑھ رہے ہیں۔ کچھ لوگوں نے کہہ دیا ہے کہ باہری لوگ نماز پڑھنے کے لئے پدودی چلے جائیں۔ متاثر فریق نے اس کی معلومات پولیس کمشنر کو دے دی ہے۔ گاؤں کے سرپنچ یجویندر شرما کا کہنا ہے کہ، "پہلے چھوٹا موٹا تنازعہ تھا اب ختم ہو گیا ہے۔"تاہم، مشترکہ ہندو سنگھرش سمیتی کے کنوینر مہاویر بھاردواج نے بھونڈاکلاں معاملہ کی جانکاری ہونے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے یہ بات ضرور کہی کہ رمضان میں ہم خاموش ہیں۔ اس کے بعد کہیں بھی کھلے میں نماز ہونے نہیں دی جائے گی۔ سمیتی نے مختصر مدت کے لئے متبادل انتظامات کی حمایت کی ہے۔ اس وقت تک وہ اپنے انتظامات کو ٹھیک کر لیں۔ وہ مختصر مدت ڈیڑھ ۔ دو مہینے کی ہو گی۔ اس کے بعد کسی بھی سرکاری، عوامی جگہ پر انتظامیہ نماز پڑھنے نہ دے۔ہندو تنظیمیں کھلے میں نماز کی مخالفت کر رہی ہیں۔ اس کی وجہ سے ہریانہ وقف بورڈ نے اپنی زمینوں پر قبضے کو خالی کروانے کی گہار لگائی ہے۔ نظام بنائے رکھنے کے لئے انتظامیہ نے 23 عوامی مقامات پر نماز پڑھنے کی حامی بھر دی تھی لیکن ہندو تنظیموں نے اعلان کیا ہے کہ دو ماہ کے بعد ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ اس مدت میں مسلمان نماز کے لئے جگہ کا انتظام خود کر لیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا