English   /   Kannada   /   Nawayathi

جموں و کشمیر میں بین الاقوامی سرحد پر پاکستانی فائرنگ سے 5 شہری ہلاک، 40 دیگر زخمی

share with us

جموں:23؍مئی2018(فکروخبر/ذرائع) جموں وکشمیر میں بین الاقوامی سرحد پر گولہ باری کا سلسلہ بدھ کو مسلسل نویں روز بھی جاری رہا۔ صوبہ جموں کے تین اضلاع جموں، سانبہ اور کٹھوعہ میں بین الاقوامی سرحد پر منگل کی شام سے پاکستان کی طرف سے جاری شدید مارٹر شلنگ کے نتیجے میں اب تک 5 عام شہری ہلاک جبکہ 40 دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔ زخمیوں میں بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے پانچ اہلکار بھی شامل ہیں۔ بیشتر زخمیوں کو گورنمنٹ میڈیکل کالج و اسپتال جموں منتقل کیا گیا ہے۔سرکاری ذرائع نے یو این آئی کو بتایا ’پاکستان کی طرف سے کٹھوعہ، سانبہ اور جموں اضلاع میں درجنوں سرحدی چوکیوں اور دیہات کو نشانہ بناکر گولہ باری کی گئی‘۔ انہوں نے بتایا کہ سرحد پار سے ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں کٹھوعہ کے ہیرا نگر سیکٹر، سانبہ سیکٹر اور جموں کے آر ایس پورہ سیکٹر میں 5 افراد کی موت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا ’تینوں اضلاع کے ہیرا نگر، ارنیہ، آر ایس پورہ اور کاناچک میں پاکستان کی طرف سے 120 ایم ایم اور 180 ایم ایم مارٹر گولے داغے گئے اور ہلکے ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی‘۔ پاکستانی فائرنگ کے نتیجے میں منگل کے روز جموں کے مختلف سرحدی علاقوں میں 16 افراد زخمی ہوئے۔سرکاری ذرائع نے یو این آئی کو بتایا ’سانبہ سیکٹر اور جموں کے آر ایس پورہ سیکٹر میں بالترتیب دو، دو جبکہ کٹھوعہ کے ہیرا نگر میں ایک انسانی جان ضائع ہوئی ہیں‘۔ درجنوں رہائشی ڈھانچوں کو بھی نقصان پہنچا ہے جبکہ بڑی تعداد میں مویشی بھی مارے گئے ہیں۔ ایس ایس پی کٹھوعہ شری دھرپٹیل نے کہا کہ ہیرا نگر میں سرحد پار سے ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں رام پال نامی ایک عام شہری جاں بحق ہوا۔ ایس ایس پی سانبہ انیل مگوترہ نے بتایا کہ سانبہ سیکٹر میں پاکستانی فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا ’پولیس اور سول انتظامیہ کی ٹیمیں لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے کام میں لگی ہوئی ہیں۔ زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے‘۔ ایس ایس پی جموں ہیڈکوارٹر رمیش کوتوال نے بتایا کہ آر ایس پورہ سیکٹر میں بدھ کی صبح ایک شہری کی موت واقع ہوئی جبکہ ارنیہ سیکٹر میں دو افراد زخمی ہوئے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سول و پولیس انتظامیہ کے اہلکاروں کے علاوہ بی ایس ایف ٹیمیں بھی متحرک ہیں۔ انہوں نے بتایا ’زخمیوں کو اسپتال جبکہ متاثرہ لوگوں کو محفوظ مقامات کی طرف منتقل کیا جارہا ہے‘۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جموں ارن منہاس نے یو این آئی کو بتایا ’انتظامیہ نے ریلیف کیمپوں میں تمام بنیادی سہولیات دستیاب کرائی ہیں‘۔ انہوں نے بتایا ’ڈاکٹر صاحبان زخمیوں کو فرسٹ ایڈ دینے میں لگے ہوئے ہیں جبکہ مویشیوں کے علاج کے لئے ویٹرنری ڈاکٹر بھی کام میں لگے ہوئے ہیں‘۔ ارن منہاس نے مزید بتایا ’سرحدی گولہ باری سے متاثرہ لوگوں کو محفوظ جگہیں فراہم کرنے کے لئے پنچایت گھروں، سرکاری اسکولوں، مندروں، کیمونٹی ہالوں اور دیگر سرکاری ڈھانچوں کو برائے کار لایا جارہا ہے‘۔ جی ایم سی کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ سرحدی گولہ باری کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں کے لئے ڈاکٹروں کی ٹیمیں بنائی گئی ہیں اور زخمیوں کو کھانا اور ادویات مفت فراہم کی جارہی ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا