English   /   Kannada   /   Nawayathi

ایرانی ایٹمی معاہدے کو بچانے کے لیے یورپ کی کوششیں ناکافی ہیں، جواد ظریف

share with us

تہران :21؍مئی2018(فکروخبر/ذرائع) ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے یورپی یونین کے سربراہ برائے توانائی میگوئل اریاس سے ملاقات کے بعد کہا ہے کہ یورپ کی ایرانی ایٹمی معاہدے کو بچانے کے لیے کوششیں ناکافی ہیں۔تفصیلات کے مطابق رواں ماہ کے آغاز میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کے ساتھ طے شدہ جوہری معاہدہ منسوخ کیا گیا تھا، جس کے بعد انہیں عالمی طاقتوں باالخصوص یورپی ممالک کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، بعد ازاں امریکا نے ایران جوہری ڈیل سے دست برداری کے بعد ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں بھی عائد کر دیں ہیں۔ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے ایران ساتھ کے طے شدہ جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد یورپ کی متعدد نامور کمپنیوں نے ایران میں لگایا گیا سرمایہ نکالنے کی باتیں کرتیں کررہی ہیں۔جواد ظریف کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کی بڑی کمپنیوں کی جانب سے ایران کے اپنا سرمایہ نکالنے کی باتیں یورپی ممالک کی ایٹمی معاہدے کے حوالے کیے گئے وعدوں کی مخالفت کررہی ہیں۔ اگر ایران کی اقتصادیات کا خیال نہیں رکھا گیا تو ہم ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری پر دوبارہ کام شروع کردیں گے۔دوسری جانب یورپی یونین کے اینرجی کمشنر میگوئل ایریاس نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یورپ کسی نئے معاہدے کے حوالے مذاکرات شروع نہیں کرے گا بلکہ سنہ 2015 میں ایران کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدے پر ہی باقی رہے گا۔یاد رہے کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں کے اوائل میں اپنے یورپی اتحادیوں کی گذارشات کو درگزر کرتے ہوئے ایران کے ساتھ طے شدہ معاہدہ ختم کرکے ایران پر نئی پابندیاں عائد کردی تھی۔یورپی یونین کے عہدیدار میگوئلئ اریاس کا کہنا تھا کہ یورپ کا مؤقف واضح ہے یورپی یونین ایران کے ساتھ ہونے والے باقی ہے اور یہ ہی معاہدہ کار آمد ثابت ہوگا۔ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کے سربراہ برائے توانائی میگوئل اریاس کے ہونے والے ملاقات سے واضح ہوا ہے کہ سنہ 2015 میں طے ہونے والے ایٹمی معاہدے کو باقی رکھنے کے لیے یورپ کی کوششیں اور حمایت کافی نہیں ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا