English   /   Kannada   /   Nawayathi

شمالی کوریا نے جنوبی کوریا فرار ہونے والے 13 ملازمین کی واپسی کا مطالبہ کر دیا

share with us

سیول:20؍مئی 2018(فکروخبر /ذرائع)شمالی کوریا نے سال 2016 میں چین میں ایک ریسٹورنٹ  میں کام  کے دوران  جنوبی کوریا فرار ہونے والے 13 ملازمین کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔چین کے شمال مشرقی صوبے زیجیانگ کے شہر نینگ بو  میں شمالی کوریا کے ایک ریسٹورنٹ کے 12 عورتوں سمیت 13 شمالی کورئین ملازمین کی جنوبی کوریا میں پناہ کے بارے میں مباحث جاری ہیں۔شمالی کوریا کے حکام نے ملازمین کی واپسی کے لئے جنوبی کوریا سے رابطہ کیا ہے اور اس دوران یہ دعوی بھی کیا جا رہا ہے کہ ملازمین نے پناہ نہیں لی بلکہ انہیں اغوا کیا گیا ہے۔جنوبی کوریا کی خبر رساں ایجنسی یونہاپ نے شمالی کوریا کی خبر رساں ایجنسی KCNA کے حوالے سے شائع کردہ خبر کے مطابق  شمالی کوریا کی ریڈ کراس تنظیم سے ایک با اختیار شخصیت نے کہا ہے کہ جنوبی کوریا کے حکام کو پارک انتظامیہ کے پوشیدہ مظالم کو تسلیم کرنا چاہیے اور اس واقعے میں شامل افراد کو سخت سزا دینی چاہیے۔ ہماری خواتین شہریوں کو بلا تاخیر ان کے کنبوں کو بھیجنا چاہیے اور اس طرح شمالی و جنوبی کوریا کے باہمی تعلق میں فروغ کی خواہش کاعملی مظاہرہ کرنا چاہیے۔ ہم  آنے والے دنوں  میں جنوبی کوریا کے طرز عمل پر بغور نگاہ رکھیں گے۔مذکورہ ملازمین کے زبردستی اغوا کئے  جانے کا دعوی کرتے ہوئے ریڈ کراس کی شخصیت نے کہا ہے کہ چین میں شمالی کوریا کے ریسٹورنٹ کے  منتظم  نے جنوبی کوریا کے ٹیلی ویژن کے لئے جو بیان جاری کیا ہے وہ اغوا کے دعوے کیتصدیق کرتا ہے۔شمالی کوریا نے کہا ہے کہ ممکن ہے کہ ملازمین کے اغوا کا واقعہ جنوبی کوریا  کے سابق صدر پارک گوئین ہئے انتطامیہ کی طرف سے  پلان کیا گیا ہو۔ تاہم سیول کی موجودہ انتظامیہ کو سابقہ حکومت کی غلطی کو تسلیم کرنا اور اس کی تصحیحکرنا چاہیے۔واضح رہے کی جنوبی کوریا میں پناہ لینے والے شمالی کوریا کے پناہ گزینوں کی شناخت کو شمالی کوریا میں ان کے کنبوں کو سزاوں سے بچانے کے لئے پوشیدہ رکھا گیا ہے۔چین کی وزارت خارجہ کے ترجمانوں میں سے لُو کانگ  نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے ملازمین متعدد پناہ گزینوں کے برعکس قانونی طریقے سے ملک میں داخل ہوئے اور 6 اپریل 2016 کو چین کی سرحد سے پاسپورٹوں کے ساتھ اخراج کیا۔جنوبی کوریا کے حکام نے بھی اس سے قبل کے بیانات میں مذکورہ 13 ملازمین کے پناہ لینے کا اعلان کیا تھا۔سیول  انتظامیہ کے اندراجات کے مطابق 1950 سے 53 کے سالوں میں جنگ کوریا کے خاتمے کے بعد سے لے کر اب تک ، ملک کی قحط سالی اور پیانگ یانگ انتظامیہ کی بے رحم سیاست سے فرار ہونے والے 29 ہزار شمالی کورئین جنوبی کوریا سے پناہ کی درخواست کر چکے ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا