English   /   Kannada   /   Nawayathi

بھارت بندکے دوران دلتوں کے ساتھ مارپیٹ معاملہ میں راجستھان حکومت سے جواب طلب

share with us

نئی دہلی:20؍مئی 2018(فکروخبر /ذرائع) قومی حقوق انسانی کمیشن ( این ایچ آر سی ) نے راجستھان کے چیف سکریٹری کو نوٹس بھیج‌کر پولیس کے ذریعے مبینہ طور پر دلت کمیونٹی کے لوگوں کی پٹائی کے معاملے میں چھے ہفتے میں رپورٹ پیش کرنے کو کہا ہے۔کمیشن کے ترجمان نے بتایا کہ کمیشن نے ریاست کی پولیس ڈائریکٹر جنرل سے بھی مبینہ پولیس ظلم و زیادتی پر رپورٹ طلب کی ہے۔ واضح ہو کہ کمیشن نے یہ نوٹس میڈیا میں شائع رپورٹ کی بنیاد پر کیا ہے-میڈیا رپورٹ کی بنیاد پر کمیشن نے کہا ہے، دو اپریل کو ہندوستان بند کے دوران مظاہرہ میں دلت کمیونٹی کے کئی لوگوں کی بری طرح پٹائی کی گئی اور ان کو جھوٹے معاملوں میں پھنسایا گیا۔ چھے ہفتہ گزر جانے کے باوجود ان کو ضمانت نہیں ملی ہے اور یہ لوگ جیل میں ہیں۔ کمیشن نے مزید کہا ہے کہ غیر قانونی طریقے سے گرفتاری، جسمانی اذیّتیں اور لوگوں کو جھوٹے مقدموں میں پھنسائے جانے کے الزام اگر صحیح پائے گئے تو یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، جو تشویشناک ہے۔ کمیشن نے کہا، ‘ پولیس کے ذریعے عورتوں اور بچّوں پر اپنی طاقت کے غلط استعمال کی کئی رپورٹ ریاست سے سامنے آئیں۔ ‘این ایچ آر سی نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ شرینگر میں تعینات ایک سی آر پی ایف جوان، جو اپنی مریض ماں سے ملنے راجستھان آیا تھا، اس کو پولیس کے ذریعے مبینہ طور پر دو اپریل کو گھر سے کھینچ‌کے باہر لاکر بری طرح سے پیٹ‌کر جھوٹے مقدمہ میں پھنسا دیا گیا۔ وہ پچھلے ایک مہینے سے جیل میں ہے۔ عدالت نے اس کی ضمانت عرضی ٹھکرا دی ہے۔ اسی دن پولیس کے جوان مبینہ طور پر ایک سرکاری اسکول کے استاد کے گھر میں گھس گئے اور اس کو پیٹا۔ رپورٹ کے مطابق، سیکڑوں دلت جیل میں بند ہیں۔چھے ہفتوں کے اندر راجستھان کے چیف سکریٹری کا جواب مانگتے ہوئے کمیشن نے کہا، ‘ غیر قانونی گرفتاری، جسمانی اذیت اور غلط معاملوں میں لوگوں کو پھنسانے کے واقعات نے انسانی حقوق پامالی کے سنگین مدعا اٹھائے ہیں جو کہ غور و خوض کا موضوع ہے۔ ‘ کمیشن نے قصورواروں کے خلاف ہی کاروائی کے تعلق سے ریاستی حکومت سے بھی جواب مانگا ہے۔غور طلب ہے کہ 2 اپریل کو دلت تنظیموں کے ذریعے سپریم کورٹ کے اس فیصلے کی مخالفت میں ‘ بھارت بند ‘ کا اعلان کیا گیا تھا جس کے تحت سپریم کورٹ نے ایس سی / ایس ٹی ایکٹ میں ترمیم کی بات کہی تھی۔ سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے راجستھان سمیت ملک کے کئی حصوں میں تشدد اور آگ زنی کا واقعہ ہوا تھا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا