English   /   Kannada   /   Nawayathi

کرناٹک میں آخری ناٹک کے ساتھ ختم ہوا سیاسی گھماسان ،جذباتی تقریر کے ساتھ ہی یڈی یورپا نے سونپا استعفی

share with us

بنگلور:19؍مئی2018(فکروخبر/ذرائع)کرناٹک میں سیاسی گہما گہمی کے درمیان بی ایس یدیورپااکثریت ثابت کرنے میں ناکام رہے۔کرناٹک میں بی ایس یدی یورپا اکثریت یا ہدف نہ ہونے کے سبب فلور ٹیسٹ سے قبل ہی گورنر کو اپنا استعفیٰ سونپ چکے ہیں ۔استعفی کے ساتھ ہی کانگریس کے خیمہ میں جشن کا ماحول ہے فلور ٹسٹ سے پہلے ہی اسمبلی میں اپنی ہار تسلیم کر یڈیو رپا نے ایک جذباتئی تقریر کے ساتھ ہی اپنا استعفی سونپا اپنی تقریر میں انہوں نے کہا کہ اگر عوام ان کی پارٹی کو 104کے بجائے 113نشستیں دیتے تو اس ریاست کو وہ جنت بنا دیتے ۔انہوں نے جذباتی انداز میں کنڑی زبان میں اپنی تقریر کے دوران کئی مرتبہ کانگریس پر نکتہ چینی کی۔ یورپا نے کہا کہ وہ اپنی آخری سانس تک لڑتے رہیں گے۔ یدی یورپا نے کہا کہ انہوں نے دو سال تک ریاست کا دورہ کیا تھا اور لوگوں کے چہروں پر ددر کو محسوس کیا تھا ۔ وہ لوگوں سے ملی محبت اور اخوت کو فراموش نہیں کرسکتے ۔انہوں نے کہا کہ عوام نے بی جے پی کو 104نشستیں دی ہیں۔ رائے عامہ کانگریس اور جے ڈی ایس کے حق میں نہیں دیا گیا ۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ان کی پارٹی کو لوک سبھا کی 28میں سے 28نشستیں حاصل ہوجائئیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ اقتدار سے محروم ہوتے ہیں تو کسی بھی چیز سے محروم نہیں ہوں گے کیونکہ ان کی زندگی عوام کے لئے ہے۔استعفی کے بعد جب صحافیوں نے جے ڈی ایس کے رہنما ایچ ڈی کماراسوامی سے سوال کیا کہ وہ وزیر اعلیٰ عہدے کا حلف کب لیں گے تو انہوں نے کہا، میں ابھی تک گورنر ہاؤس سے دعوت دئے جانے کا انتظار کر رہا ہوں۔ دریں اثنا کانگریس کے آفیشیل ٹوئٹر ہنڈل سے ایک ٹوئٹ کیا گیا ہے جس میں انہوں نے اسے جمہوریت کی جیت قرار دیا ہے۔ ٹوئٹ میں لکھا ہے، 19 مئی: جمہوریت کی دوبارہ جیت کا دن۔ٹوئٹ میں مزید لکھا ہے، کانگریس-جے ڈی ایس نے غیر آئینی بی جے پی سے اس بات کو یقینی بنانے کے لئے جنگ لڑی کہ آئینی اقدار کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا